امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ کی فارن افئیرز کمیٹی کے سامنے پیشی

ریپلکن کمیٹی چیئرمین کی افغانستان سے امریکی انخلاء کے دوران امریکی ہلاکتوں پر سخت تنقید.چیئرمین کمیٹی کی جانب سے بائیڈن انتظامیہ پر حامی افغانوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے کابھی الزام انٹونی بلنکن کی پیشی فارن افئیرز کمیٹی اور اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں مہینوں کشیدگی کے بعد ممکن ہوئی افغانستان میں مزید جنگ جاری رکھتے تو مزید بیس سال تک پھنسے رہتے ۔روس سمیت دیگر دشمن ممالک افغانستان میں ہمارے نقصانات دوگنا بڑھ جانے پر خوش ہوتے۔

انٹونی بلنکن کاکہناتھا کہ افغانستان سے امریکی انخلاء کا معاہدہ صدر بائیڈن کو وراثت میں ملا۔‎امریکی اصرار پر، افغان حکومت نے 5000 طالبان قیدیوں کو رہا کیا تھا، جن میں اعلیٰ جنگی کمانڈر بھی شامل تھے۔‎امریکہ نے دسمبر 2020 میں اپنے فوجیوں کی تعداد 14,000 سے ‎کم کر کے 2,500 کر دی تھی.

‎جنوری 2021 میں، طالبان 9/11 کے بعد سے سب سے مضبوط فوجی پوزیشن میں تھے.انٹونی بلنکن کامزیدکہناتھا جنوری 2021 میں افغانستان میں سب سے کم امریکی افواج موجود تھیں.دوحہ معاہدے کے گہرے اثرات کے باوجود، صدر بائیڈن نے‎بالآخر امریکی فوجیوں کے انخلا کے سابقہ انتظامیہ کے فیصلے پر عمل درآمد کا انتخاب کیا۔ 

اپنا تبصرہ لکھیں