انگریزمتحدہ ہندوستان سے تقریباً 45 ٹرین ڈالرز کے قریب دولت لوٹ کرلے گیا

متحدہ ہندوستان پر انگریزوں نے ایک طویل عرصے تک حکومت کی ہے، اس دوران برطانوی حکومت نے بے دردی سے ہندوستان کی دولت لوٹی۔

دنیا کا یہ خطہ جو آج پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا اور دیگر ممالک پر مشتمل ہے جسے برصغیر بھی کہا جاتا ہے اس پر تقریباً 200 سال تک برٹش حکومت قائم رہی ہے، اس زمانے میں کہتے تھے کہ ملکہ برطانیہ کے حکومت میں سورج غروب نہیں ہوتا۔

درست بات یہ تھی کہ برطانیہ نے برصغیر اور افریقہ سمیت دنیا کے کافی بڑے حصے پر قبضہ جمایا ہوا تھا، اس لیے اگر ایشیا میں ان کی زیراثر کالونی میں سورج غروب ہوتا تو وہ افریقہ میں نکل آتا، اگر افریقہ میں غروم ہوتا تو برطانیہ میں نکل آتا، اس لیے برطانوی ملکہ کی شان و شوکت کو ظاہر کرنے کیلئے یہ مثال دی جاتی تھی۔

تاہم اپنے دورِ حکومت میں برطانوی حکومت اور انگریز حکام نے ہندوستان کو اس قدر لوٹا کہ یہ انتہائی حیران کن ہے، برطانیہ یہاں سے تقریباً 45 ٹرین ڈالرز کے قریب دولت لوٹ کرلے گیا، انگریزوں نے ہندوستان کو معاشی استحصال، سیاسی جبر اور ثقافتی سامراج کا بدترین نشانہ بنایا۔

1757 سے 1947 کے درمیان برصغیر پر برطانیہ کی قائم رہنے والی حکومت نے بھارتی روپے میں تقریبا 80 ہزار ٹریلین روپے کے برابر دولت یہاں سے لوٹی اور اپنے ملک منتقل کی۔

مؤرخ ا’تسا پٹنائک کے مطابق انگریزوں نے 1765 سے 1938 کے درمیان ہندوستان سے تقریباً 45 ٹریلین ڈالر لوٹے، یہ رقم آج برطانیہ کی سالانہ جی ڈی پی سے تقریباً 15 گنا زیادہ ہے۔

برطانیہ کے لوگوں کا ماننا ہے کہ ہندوستان کی نوآبادکاری سے برطانیہ کو کوئی خاص معاشی فائدہ نہیں ہوا، لیکن حقیقت کچھ اور ہے، برطانوی حکومت نے ہندوستان کا اس طرح استحصال کیا کہ وہ اب بھی واپس پٹری پر آنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔

انگریز سرکار نے ہندوستان پر 1757 سے 1947 تک 190 سال حکومت کی، پلاسی کی جنگ میں فتح کے بعد انگریزوں نے ہندوستان میں اپنا تسلط قائم کیا، اس کے بعد 1858 میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی حکمرانی نے ملکہ وکٹوریہ کے لیے راستہ بنایا اور پھر داستان تاریخ کی کتابوں میں رقم ہے۔

تاہم 15 اگست 1947 کو انگریز سرکار نے برصغیر میں آزاد مملکتوں کا اعلان کیا، جس کے تحت پاکستان اور بھارت نے آزادی حاصل کی اور انگریزوں کی حکومت کا خاتمہ ہوا۔

اپنا تبصرہ لکھیں