اوٹاوا :کینیڈا کا چینی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمدات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

اوٹاوا : کینیڈا نے چینی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا ۔اے ایف پی کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کو چینی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر 100 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ۔ چین جو الیکٹرک گاڑیوں (ای وی)کے دنیا کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے ،پر کینیڈا نے ماحولیاتی اور لیبر معیار ات جیسے شعبوں میں دوسرے ممالک کی طرح یکساں قوانین کے مطابق نہ چلنے کا الزام عائد کیا ۔
کینیڈا کی جانب سے چین سے ایلومینیم کی مصنوعات اور سٹیل کی درآمد پر بھی 25 فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے ۔ امریکا اور یورپی یونین نے حالیہ مہینوں میں چینی الیکٹرک گاڑیوں پر بالترتیب 100 فیصد اور 38 فیصد ٹیرف عائد کیے ہیں۔

کینیڈا کے بحر اوقیانوس کے ساحل پر ہیلی فیکس میں ایک نیوز کانفرنس میں جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں کی زیادہ پیداوار اور اس کے آٹو سیکٹر کے لیے بھاری سرکاری سبسڈی کی وجہ سے ہمیں کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے عائد کردہ ٹیرف کو غیر معمولی خطرے سے نمٹنے کا جواز قرار دیا اور کہا کہ چین سے سٹیل اور ایلومینیم کی مصنوعات کی درآمد پر ان کا اضافی ٹیکس 15 اکتوبر 2024 سے لاگو ہوگاجبکہ 6.1 فیصد کی موجودہ درآمدی ڈیوٹی کے اوپر’ ای وی ‘ اضافی ٹیکس یکم اکتوبر 2024 سے نافذ کیا جائے گا جس کی زد میں چینی الیکٹرک اور بعض ہائبرڈ مسافر گاڑیاں، ٹرک، بسیں اور ڈیلیوری وینز آئیں گی۔
بیجنگ کے سفارت خانے نے جواب میں نئے محصولات پر اپنے سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف چین اور کینیڈا کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون اور کینیڈین صارفین اور کاروباری اداروں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا بلکہ کینیڈا کے گرین ٹرانزیشن کے عمل کو سست کرے گا ۔کینیڈا کی آٹو مینوفیکچرنگ انڈسٹری سے 125,000 سے زیادہ لوگوں کا روزگار وابستہ ہے تاہم کینیڈا ای وی سیکٹر کی مراعات کے لیے اہلیت کو ان ممالک تک محدود کر رہا ہے جن کے ساتھ کینیڈا کے آزاد تجارتی معاہدے ہیں، ان میں چین شامل نہیں.

اپنا تبصرہ لکھیں