برطانیہ میں شیفلڈ کراؤن کورٹ نے کم عمر لڑکیوں سے جنسی زیادتی کے جرم میں ملوث پاکستانی گینگ کے 7 ارکان کو قید کی سزا سنا دی۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کے ٹاؤن رودرہم میں ملزمان نے 2 نوعمر لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا، عدالت کی جانب سے جرائم کا ارتکاب کرنے والے 7 افراد کو 106 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
رپورٹس کے مطابق زیادتی کا نشانہ بنائی گئی دونوں لڑکیوں کی عمر 11 سے 16 سال کے درمیان تھی جبکہ ملزمان زیادتی سے قبل انہیں شراب اور منشیات بھی دیتے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزمان کو نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کے بعد شیفلڈ کراؤن کورٹ کی جانب سے سزا سنائی گئی تھی۔ زیادتی کے واقعات 2000 کی دہائی میں ہوئے تھے۔
برطانیہ کی عدالت نے کم عمر لڑکیوں سے زیادتی پر پاکستانی گینگ کے7افراد کو مجرم قرار دیاتھا۔مجرموں میں محمد عمار، محمد ضمیر، عابد صدیقی، محمد سیاب، یاسر عجائیبی، طاہر یاسین اور رامین باری شامل ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار لڑکیوں کی عمریں11اور16سال تھیں جنہیں2000میں چلڈرن ہاؤس سے کئی بار لے جا کرجنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔شیفیلڈ کران کورٹ نے نو ہفتے تک جاری مقدمے کی سماعت کے بعد ملزمان کو مجرم قرار دینے کا فیصلہ سنایا۔برطانوی میڈیا کے مطابق 2014میں شائع ہونے والی جے رپورٹ میں رودرہیم میں 1997سے لیکر 2013تک پاکستانی افراد کے گینگ کی جانب سے 1400لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے انکشاف کے بعد آپریشن اسٹوو وڈ کے نام سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔