بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں ایک سرکاری اسکول ٹیچر کو اغواء کرکے گن پوائنٹ پر زبردستی خاتون سے شادی کروادی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق پٹنہ کا رہائشی اونیش کمار حال ہی میں پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے سرکاری اسکول ٹیچر بنا تھا۔ اسے کچھ لوگوں نے اغواء کر کے زبردستی شادی پر مجبور کیا۔ یہ حیران کن واقعہ جمعے کو اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے اسکول جا رہا تھا۔
اونیش کمار کے اسکول جانے کے دوران دو گاڑیوں میں کچھ لوگ آئے اور اسے راستے میں روک کر زبردستی اپنے ساتھ لے گئے جس کے بعد گنجن نامی ایک لڑکی سے مبینہ طور پر زبردستی شادی کرنے پر مجبور کیا۔
اونیش سے زبردستی شادی کرنے والی لڑکی گنجن نے الزام عائد کیا کہ ان دونوں کا 4 سال سے تعلق تھا، اس دوران اونیش نے اس سے شادی کا وعدہ بھی کیا تھا۔
لڑکی کا کہنا تھا کہ ہم ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور شادی کے لیے منصوبے بنائے تھے، لیکن جب میں نے اپنے گھر والوں کو بتایا اور اس سے شادی کی بات کی تو اس نے انکار کر دیا۔
تین دن قبل، گنجن کے اہل خانہ نے مبینہ طور پر ان دونوں کو ایک ساتھ دیکھا تھا جس کے بعد اونیش کو اغواء کرکے ایک مندر میں زبردستی شادی کروائی گئی۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی جس میں اونیش کو دباؤ کے تحت شادی کی رسمیں ادا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
شادی کے بعد گنجن اپنے اہل خانہ کے ساتھ اونیش کے گھر راجورا پہنچی، لیکن اونیش کے اہل خانہ نے اسے بہو کے طور پر قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اس دوران اونیش وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گنجن نے پولیس میں شکایت درج کرواتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف، اونیش نے گنجن کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس لڑکی نے مجھے ہراساں کیا اور بار بار میرا پیچھا کیا۔ اس دن، کچھ افراد نے مجھے اغواء کیا، مارا پیٹا اور زبردستی شادی پر مجبور کیا۔اونیش نے اپنے اغواء اور جسمانی تشدد کرنے پر پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔
خیال رہے کہ بہار میں زبردستی شادی کروانے کے واقعات بڑی تعداد میں دیکھنے میں آئے ہیں، پولیس کے مطابق 2024 میں زبردستی شادی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو گزشتہ 30 سالوں میں سب سے زیادہ ہیں۔