جنوبی کوریا کے صدر نے مارشل لا کا،اعلان کردیا،سیول پر آرمی کا کنڑول

ایمرجنسی کے اعلان کے بعد سیول پر آرمی نے کنڑول سنبھالیا ہے۔اہم عمارتوں حساس مقامات سمیت دیگر جگہوں پر فوج نے کنٹرول سنبھال لیا ہے۔اپوزیشن جماعت نے بھی ھنگامی،اجلاس طلب کرلیا ہے۔صدر نے کہا ہے کہ اپوزیشن شمالی کوریا کی حمایتی ہے اور وہ جنوبی کورین شہریوں سے انکا آزادی کا حق چھیننا چاہتی ہے۔صدرارتی جماعت اسمبلی میں اپنی اکثریت کھوچکی ہے جس کی وجہ بجٹ سمیت دیگر اہم بل پر بڑا اختلاف جاری تھا۔عوام کا ردعمل کیا ہوگا یہ مارشل لا کی نئی صبح سے ہی تعین ہوگا۔

وزارت دفاع نے اہم کمانڈروں کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے۔اپوزیشن نے بھی اس کا شدید ردعمل دیا ہے اور لاءایکسپرٹ سے مشاورت شروع کردی ہے۔جنوبی کوریا کے آئین میں آرٹیکل 77کے تحت صدر کسی بھی مشکل گھڑی میں اس آرٹیکل کو نافذ کرکے فوج کو طلب کرسکتے ہے۔اس سے قبل بھی جنوبی کوریا میں 65سال کے قریب عرصہ فوج نے حکمرانی کی ہے۔

مارشل لا کے اعلان کے ساتھ ہی کورین کرنسی وان گرگئی۔کوریا کی اقتصادی پالیسی کے سربراہان کی ہنگامی میٹنگ کیلئے جمع ہوگئے ہیں.وزارت اقتصادیات اور خزانہ کے مطابق، صدر یون سک یول کے ہنگامی مارشل لاء کے اعلان کے بعد مارکیٹ کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس طلب کرلیا ہے۔آرمی چیف پارک این سو کو مارشل لاء کمانڈر نامزد کیا گیا، صدر یون سک یول کی جانب سے 44 سالوں میں پہلی بار ایمرجنسی مارشل لا کے اعلان کے تقریباً ایک گھنٹے بعد چیف کا اعلان کردیا گیا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں