رحیم یارخان: شیخ زید اسپتال میں ایڈز مریض کا دیگر کے ساتھ ڈائیلاسز کی مجرمانہ غفلت کا واقعہ پیش آیا ہے، ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر قائم انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کر دی۔
تفصیلات کے مطابق شیخ زید اسپتال کے ڈائیلاسز وارڈ میں ایڈز کے مریض کے علاج کے واقعے پر انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں سابق اور موجودہ ایم ایس، ایڈیشنل ایم ایس، ہیڈ آف نیفرالوجی، اسٹاف نرس ڈائیلاسز وارڈ اور دیگر کو قصوار قرار دے دیا گیا ہے۔
کمیشن کی رپورٹ کے مطابق شیخ زید اسپتال ڈائیلاسز سینٹر میں 208 مریض رجسٹرڈ ہیں، تاہم خوش قسمتی سے ایڈز متاثرہ شخص کے سوا تمام کی رپورٹس منفی آئیں، کوثر نامی اسٹاف نرس نے ڈائیلاسز پروٹوکول کو نظر انداز کیا تھا، اسٹاف نرس نے مریضوں کو خطرات سے دوچار کیا اور فرائض میں غفلت کا مظاہرہ کیا۔
انکوائری کمیٹی نے شیخ زید اسپتال کے شعبہ جات کے آپسی روابط پر سوالات اٹھا دیے ہیں، کمیٹی نے شیخ زید اسپتال کے کئی آپریشنل لیپس کی نشان دہی کی، اور بتایا کہ ایم ایس آفس، پیتھالوجی، ایچ آئی وی سینٹر اور نیفرالوجی میں روابط کا مکمل فقدان ہے۔
رپورٹ کے مطابق زیر علاج مریض کو 2 جنوری کو پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ نے ایڈز متاثرہ قرار دیا تھا، اور 3 جنوری کو ایم ایس آفس نے ایڈز متاثرہ مریض کا ایچ آئی وی سینٹر کو بتایا، تاہم ایچ آئی وی سینٹر انچارج اور دیگر نے الرٹ جاری نہ کر کے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔
تحقیقاتی کمیشن نے سفارش کی کہ ذمہ دار افراد کے خلاف خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے، اور انفیکشن منیجمنٹ پروٹوکول کی پابندی کو یقینی بنایا جائے۔