قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیراعظم سے مذاکرات کے جواب میں رہنماؤں کو رہا کرنے کے طریقہ کار سے متعلق سوال کا جواب دیا۔
عمر ایوب سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم کو مذاکرات کے جواب میں آپ نے کہا پہلے رہنماؤں کو رہا کریں، کیا رہائی کا کوئی طریقہ کار ہے؟
جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر عدالت میں پراسیکیوٹر ہوتا ہے جیسا کہ نیب یا دیگر کیسز میں ہیں، رانا ثناء اللّٰہ نے انٹرویو میں کہا کہ حکومت اس لیے لی کہ کیسز ختم کروانے تھے۔
عمر ایوب نے کہا کہ جب پراسیکیوٹر خود کہے کہ کیس نہیں کرنا تو خود بخود کیس ختم ہو جاتا ہے، میرے خلاف بھی چار ضمانت کے کیسز تھے، مجھے ضمانت ملی، حکومت پراسیکیوٹر کو کہے کہ کیس آگے نہیں چلانا تو کیس ختم۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے کیسز کا تو نہ سر ہے نہ پیر، دو منٹ میں کیسز ختم ہو جائیں گے، شہباز شریف اور نواز شریف کے خلاف کرپشن کیسز تھے، انہوں نے نیب ترامیم کروا کر خود کو ڈرائی کلین کروایا۔