للونگے: مشرقی افریقی ملک ملاوی کے سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ نائب صدر ساؤلوس چلیما کو لے جانے والے طیارے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور طیارے کے مقام کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاوی ڈیفنس فورس کا طیارہ ٹیک آف کے بعد ریڈار سے باہر ہو گیا۔
طیارے نے پیر کی صبح ملاوی کے دارالحکومت Lilogwe سے اڑان بھری۔ نائب صدر کے علاوہ نو دیگر افراد بھی پرواز میں سوار تھے۔
اطلاعات کے مطابق طیارہ اپنی منزل مزوزو پر لینڈ کرنے میں ناکام رہا۔ Mzuzu ملاوی کے شمالی علاقے میں واقع ہے۔
ایوی ایشن حکام کے طیارے سے رابطہ نہ کر پانے کے بعد صدر نے ایک تلاش اور بچاؤ آپریشن کا حکم دیا ہے۔
طیارے کو ملک کے شمال میں واقع مِزو زو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مقامی وقت کے مطابق 10:00 بجے (برطانوی وقت 11:00 بجے) کے کچھ بعد اترنا تھا۔
پرواز میں مسافروں میں مسٹر چلیما کی اہلیہ اور نائب صدر کی یونائیٹڈ ٹرانسفورمیشن موومنٹ (یو ٹی ایم) پارٹی کے کئی افسران شامل ہیں۔
ڈیفنس فورس کے کمانڈر نے صدر کو اس واقعہ کے بارے میں بتایا، جس پر انہوں نے بہاماس کے لیے اپنا طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا۔
صدر کے دفتر نے کہا، “عوام کو اس صورتحال کے بارے میں کسی بھی پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا جیسے ہی حقائق واضح ہوتے ہیں”۔
جنرل ویلینٹینو فری نے چاکویرا کو بتایا کہ طیارے کے غائب ہونے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔
ملاوی کے اطلاعات کے وزیر، موسیٰ کنکویو، نے بی بی سی کو بتایا کہ طیارے کی تلاش کے لئے “انتہائی محنت” کی جا رہی ہے۔
چلیما سابق کابینہ وزیر رالف کاسامبارا کی تدفین میں حکومت کی نمائندگی کرنے جا رہے تھے، جو تین دن پہلے انتقال کر گئے تھے۔
اپنے سیاسی کیریئر سے قبل، انہوں نے یونی لیور اور کوکا کولا جیسی ملٹی نیشنل کمپنیوں میں کلیدی قیادت کے کردار ادا کیے۔
51 سالہ مسٹر چلیما 2014 ء سے جنوبی افریقی ملک کے نائب صدر ہیں۔ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بچے ہیں۔