اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھ دیا۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنے خط میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے اپیل کی ہے کہ پارلیمنٹ کی خود مختاری قائم رکھتے ہوئے مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں۔
انہوں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہےکہ وہ آزاد ارکان کو کسی اور پارٹی میں شمولیت کی اجازت دے۔اسپیکر کا خط میں کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کا منظور کردہ ایکٹ صدر کے دستخط کے بعد نافذالعمل ہو گیا ہے۔
خط میں اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا ہے کہ ایکٹ کے تحت جس رکن نے کاغذاتِ نامزدگی کے ساتھ پارٹی سرٹیفکیٹ نہیں دیا وہ آزاد تصور ہو گا۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ آزاد ارکان جو ایک سیاسی جماعت کا حصہ بن گئے، انہیں پارٹی تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ماضی کے ایکٹ کے تحت تھا جو اب قابل اطلاق نہیں، اب ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ موجود رہے گا، پہلے والے ایکٹ سے بالا ہوگا، یہ میری رائے نہیں، اس پر سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں۔خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد کرے، الیکشن کمیشن پارلیمنٹ اور جمہوری اصولوں کی بالادستی کو یقینی بنائے۔
دریں اثنا مخصوص نشستوں کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا ہے۔الیکشن کمیشن میں درخواست محسن ایوب اور آمنہ شیخ کی جانب سے دی گئی، جس میں ن لیگ کے ارکان اسمبلی نے مؤقف اپنایا کہ سیاسی جماعت نے مخصوص نشستوں کی فہرست نہیں دی وہ مخصوص سیٹوں کی اہل نہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ جن امیداروں نے پارٹی وابستگی سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا انہیں ڈکلیئرڈ کیا جائے، سیاسی جماعت میں جانے والے آزاد ارکان دوبارہ پارٹی تبدیل نہیں کر سکتے۔
ن لیگ کے ارکان نے درخواست میں مزید کہا کہ پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کر دی ہے، پارلیمنٹ نے ترامیم کا اطلاق ماضی سے مؤثر قرار دیا ہے، ترمیم کے مطابق ایک مرتبہ وابستگی کا جمع سرٹیفکیٹ تبدیل نہیں ہو سکتا، الیکشن ایکٹ کے مطابق فہرست نہ دینے والی جماعت مخصوص نشتوں کی اہل نہیں، ترامیم کے مطابق ایک مرتبہ وابستگی کا جمع سرٹیفکیٹ تبدیل نہیں ہو سکتا۔