مچل اسٹارک نے دوسرے ٹیسٹ میں اپنی تباہ کن بولنگ سے بھارتی بلےبازوں کو نشانہ بنایا تھا، اب انھوں نے پرتھ ٹیسٹ کے حوالے سے انکشاف کیا ہے۔
ایڈیلیڈ میں بھارت کی تباہی میں اہم کردار ادا کرنے والے اسٹارک نے میچ کے اختتام کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرتھ ٹیسٹ کی ہار کے بعد باہر سے بہت شور مچ رہاتھا لیکن ہم نے پرتھ کو پرتھ میں ہی چھوڑ دیا تھا، واقعی میں اس شور کو اپنی انگلی سے خاموش نہیں کرواسکتا تھا۔
پنک بال کے حوالے سے اپنے نقطہ نظر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے مچل اسٹارک نے کہا کہ میرے حاسب سے کچھ بھی نہیں بدلا ہے، شاید ہمیں فل لینتھ پر بالز کرنا پڑیں، یہ پنک بال بھی ریڈ بال اور وائٹ بال کی طرح ہی ہے۔
کینگرو بولر نے کہا کہ ہم بلے اور گیند دونوں کے ساتھ واقعی مثبت تھے اور ہمیں اسکا انعام ملا، جب گیند اسٹمپ سے ٹکراتی ہے تو اچھا لگتا ہے۔مچل اسٹارک نے اپنے کپتان پیٹ کمنز کو سراہتے ہوئے کہا کہ میں پچھلے سات سالوں سے پیٹ کمنز سے بہت کچھ سیکھ رہا ہوں۔ اس لئے میں نے اپنے ترکش میں کئی تیر شامل کیے ہیں۔
بھارت بلےبازوں پر قہر برسانے والے پیسر نے کہا کہ مجھے ہوا کی رفتار اور سوئنگ سے مدد ملی، گزرنے والے سالوں کے دوران مجھے اپنی بولنگ کی درستگی کو بہتر بنانے میں کافی مدد ملی۔کمنز نے بھی اسٹارک کے بارے میں کہا کہ وہ حیرت انگیز بولر ہے، وہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ایسا کر رہا ہے۔ ہماری ٹیم میں وہ شامل ہے اس پر میں خود کو بہت خوش قسمت اور فخر محسوس کرتا ہوں۔