دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے8ستمبرکیلئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسہ کرنےکیلئےاین او سی جاری کر دیا۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جلسہ جی ٹی روڈ سنگجانی کے کھلے میدان میں ہوگا جس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا سے آنے والے لوگ موٹروے جبکہ اسلام آباد کے رہائشی نیو مارگلہ روڈ استعمال کریں۔
نوٹیفکیشن میں شرائط رکھی گئیں کہ جلسے کے دوران کاروبار یا سٹرک بلاک نہیں ہوگی جبکہ جلسہ شام 4 بجے شروع ہو کر 7 بجے ختم ہوگا۔انتظامیہ نے کہا کہ منتظمین اندرونی سکیورٹی کے خود انتظامات کریں گے اور ذمہ دار ہوں گے، شرکا جلسے کے علاوہ کسی اور جگہ نہیں جائیں گے، شرائط کی خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔
اسلام آباد، راولپنڈی، مری کیلئے بھی الگ الگ روٹ پلان
نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کے رہائشی جلسہ گاہ کیلیے نیو مارگلہ روڈ، راولپنڈی سے جلسے میں آنے والے دھمیال روڈ اور گرجا روڈ، مری سے آنے والے افراد شاہپور روڈ سے کھنہ پل کا راستہ استعمال کریں گے۔
اس میں مزید بتایا گیا کہ دوران جلسہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، جلسے کی اجازت ہوگی کسی قسم کے دھرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اجازت صرف 8ستمبرکیلئے ہے لہٰذا منتظمین اسی رات کارکنان کی واپسی یقینی بنائیں گے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ ریاست مخالف یا مذہبی منافرت پر مبنی تقاریر یا نعروں کی اجازت نہ ہوگی۔یاد رہے کہ 30 اگست 2024 کو پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں 8 ستمبر کو ہر صورت اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی نے 15 ستمبر لاہور کا جلسہ عید میلاد النبی ﷺ کے باعث ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور نئی تاریخ 22 سمتبر رکھی گئی تھی۔کور کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی کے قانونی کیسز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ اگلے ہفتے 12 کیسز پر ضمانت پر کیس کی سماعت ہوگی۔
کور کمیٹی نے بلوچستان کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت بلوچستان کے حالات کو سنجیدگی سے کنٹرول نہیں کر رہی۔بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل انتظامیہ کے رویے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔