سنی ایکشن کمیٹی کے سربراہ قاری محمد زوار بہادرنے تحریک انصاف کے احتجاج پرحکومتی کریک ڈائون کے ردعمل میں اپنے بیان میں کہاکہ کوئی مانتانہیں کہ کوئی مسلمان کسی دوسرے مسلمان پراس طرح گولی چلاسکتاہے ڈائریکٹ فائرکرسکتاہے۔جنہوں نے فائرکیاانہوں نے کئی پریس کانفرنسیں کرکے اعلانیہ کہاکہ ہم 5منٹوں میں صفایاکردینگے ۔سب سے آسان کام گولی چلانا،ان کوکوئی پوچھے گا،کوئی کٹہرے میں لائے گا،کوئی عدالت کھلے گی ۔اس وقت توعدالت رات کے 12بجے کھل گئی تھی اب آج مجھے نہیں معلوم کہ کسی عدالت نے نوٹس لیاہے کہ نہیں لیا۔
کتنے بے گناہ افرادڈائریکٹ فائرنگ سے موت کے گھاٹ اتاردئیے گئے ،خون کی ہولی کھیلی گئی اوریہی بس نہیں کیاگیااس سارے کامذاق اڑایاگیابلکہ مذاق اڑایاجارہاہے،بھاگ گئے ،سامان چھوڑکربھاگ گئے،گاڑیاں چھوڑکربھاگ گئے۔میں ساری قوم کابہت بہت سلام پیش کرتاہوں ان جوانوں کوجنہوں نے اپنی جانیں دی ہیں جنہوں نے اپناخون دیاہے ۔ہزاروں لاکھوں کروڑوں دعائیں ان جوانوں کیلئے ۔
وہ کس لئے آئے تھے کیاوہ لڑنے آئے تھے کیاوہ اسلحہ لےکرآئے تھے ۔جھوٹ بولاجارہاتھاکہ ان کے پاس غلیلیںہیں ،ان کے پاس ڈنڈے ہیں ،ان کے پاس شیل ہیں ۔تمہاری اپنی رپوٹوں کے مطابق ساڑھے چارہزارروپے قیمت والے 5000شیل فائرکئے گئے۔کیاوہ کوئی بھارتی تھے یاکوئی اسرائیلی تھے ۔میں نے پہلے بھی کہاتھاکاش کہ تم بھارتی فوج سے لڑتے اگرتمہیں لڑناہی تھاتواسرائیلی ظالموں سے لڑتے ،دہشتگردوں سے لڑتے ۔یہ جانیں دینے والے تواپناآئینی حق مانگنے آئے تھے احتجاج کرناہرکسی کاآئینی حق ہے۔