کویت سٹی(خصوصی رپورٹ)نائب وزیراعظم، وزیر دفاع، اور وزیر داخلہ شیخ فہد الیوسف نے ایک فیصلہ جاری کیا ہے جس کے تحت آرٹیکل نمبر 1 کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے 60 سال سے زائد عمر کے غیرملکیوں کی رہائش کی تجدید پر عائد پابندی ختم ہو گئی ہے۔ بزرگ غیر ملکی کارکنوں کیلئے اپنی لیبر پالیسیوں پر نظرثانی کے حوالے سے ایک اہم قدم اٹھایا گیاہے۔ قائم مقام وزیرِاعظم، وزیر دفاع، اور وزیر داخلہ شیخ فہد یوسف سعود الصباح کے فیصلے سے عوامی اتھارٹی برائے افرادی قوت کے فیصلے نمبر 294/2023 کے آرٹیکل 1 کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
منسوخ کی گئی شق کا اطلاق خاص طور پر ان غیر ملکی کارکنوں پر تھا جن کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ تھی اور جن کے پاس صرف ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیمی قابلیت تھی۔ ان سے ورک پرمٹ کی تجدید کیلئے سالانہ 250 کویتی دینار اضافی فیس ادا کرنے اور ناقابل منسوخی جامع ہیلتھ انشورنس پالیسی حاصل کرنے کی شرط رکھی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق، عوامی اتھارٹی برائے افرادی قوت (PAM) نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب PAM کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اس پالیسی کو منسوخ کرنے کی منظوری دی جو مذکورہ کیٹیگری کے کارکنوں کو مقررہ فیس ادا کر کے سالانہ ورک پرمٹ کی تجدید کی اجازت دیتی تھی۔
اس فیصلے کے بعد، نظام اپنی پرانی حالت میں واپس آ جائے گا، جس کے تحت 60 سال یا اس سے زائد عمر کے وہ کارکن، جن کے پاس غیر یونیورسٹی ڈگریاں ہیں، بغیر بھاری فیس ادا کیے اپنے ورک پرمٹ کی تجدید یا دوسرے آجر کے پاس منتقلی کر سکیں گے۔ سابقہ پالیسی کے تحت، کارکنوں کو کل 900 کویتی دینار تک فیس ادا کرنا پڑتی تھی، جس میں 500 دینار سالانہ ہیلتھ انشورنس، 250 دینار ورک پرمٹ، اور دیگر متعلقہ اخراجات شامل تھے۔
اس فیصلے نے اس شرط کو بھی ختم کر دیا ہے کہ اس کیٹیگری کے کارکن اپنے ورک پرمٹ کی تجدید یا منتقلی کیلئےیونیورسٹی ڈگری رکھتے ہوں۔اس کے ساتھ ہی، وزیر نے وزارتی فیصلے نمبر 9/2016 کے آرٹیکل 14 میں بھی ترمیم کی ہے، جو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (SME) کے کارکنوں کے ضوابط سے متعلق ہے۔
ترمیم میں کہا گیا ہے، “ایک چھوٹے یا درمیانے درجے کے کاروبار میں کام کرنے والے کارکن کو دوسرے کمپنی میں اسی SME شعبے میں ایک سال مکمل ہونے کے بعد، آجر کی منظوری سے منتقل کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، اگر کارکن کو اسی شعبے میں اور آجر کے فائل میں منتقل کیا جائے تو وقت کی شرط کی پابندی کے بغیر یہ منتقلی کی جا سکتی ہے، بشرطیکہ کارکن کی منتقلی کیلئے300 کویتی دینار کی فیس ادا کی جائے، اگر ایک سال کی مدت مکمل نہیں ہوئی ہو۔”
فیصلے نے وزارتی فیصلے نمبر 57/A/2016 کے آرٹیکل 1 کے دوسری شق کو منسوخ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کے معاہدے والے شعبے میں کام کرنے والے اور آجر کے فائل کے تحت رجسٹرڈ کارکنوں کو اس شعبے سے باہر منتقل ہونے کی اجازت مل گئی ہے۔
اس فیصلے کے تحت “نمایاں فہرستوں” والے شعبے سے کارکنوں کو بھی اس شعبے سے باہر کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ذرائع نے تصدیق کی کہ یہ فیصلہ اس کی اشاعت کے دن سے نافذ العمل ہو گا۔