معروف سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن کا امریکا کو دنیا کے پہلے جوہری بم تیار کرنے کی ترغیب دینے کے حوالے سے لکھا جانے والا خط نیلامی کے لیے پیش کیا جائے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 1939ء میں صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ کو لکھے گئے خط میں متنبہ کیا گیا تھا کہ جرمن نازی ایسے ہتھیار بنانے کے قابل ہوسکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 2 اگست 1939ء کو دوسری جنگ عظیم کے اعلان سے چند ہفتے پہلے خط کے ذریعے خبردار کیا گیا تھا کہ جرمنی نے ایٹمی بم بنانے کے لیے کام شروع کردیا ہے۔
اس خط میں امریکا کو اپنا جوہری پروگرام شروع کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس خط کے تین سال بعد امریکا نے مین ہٹن پروجیکٹ شروع کیا جس کی وجہ سے 1945ء میں اس نے جاپان کے خلاف پہلی مرتبہ جوہری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس خط کا تخمینہ 40 سے 60 لاکھ ڈالر کے درمیان لگایا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ خط اصل میں ہنگری کے ماہر طبیعیات لیو سلارڈ نے دوسرے سائنسدانوں کی مدد سے لکھا تھا لیکن اس پر آئن اسٹائن نے دستخط کیے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس خط پر معروف سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن کے دستخط ہونے کی وجہ سے اسے صدر کی توجہ حاصل کرنے کا امکان بڑھ گیا تھا۔
واضح رہے کہ معروف سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن کو’فادر آف ماڈرن فزکس‘ بھی کہا جاتا ہے۔17 اپریل 1955ء میں البرٹ آئن اسٹائن کا 76 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا۔