جمعیت علمائے اسلام ف (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے آرمی چیف کی مدت ملازمت 5 سال کرنے کو انتظامی معاملہ قرار دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ ذاتی طور پر اس کے حق میں نہیں ہوں، حالات خراب ہیں تو میرے اختیارات میں اضافہ کرو کی پالیسی درست نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں ملک کو ایک سویلین حکومت کے طور پر آگے لے کرجانا ہے۔انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم میں آپ نے پارلیمنٹ کو اختیارات دیے آج فوج کو اختیارات دے رہے ہیں، یہ چھبیسویں آئینی ترمیم کی توہین ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پہلے نیب کے اختیارات کم کیے گئے اب دفاعی ادارے کو بے تحاشہ اختیارات دیے جارہے ہیں، دفاعی ادارہ 90 دن تک کسی کو شک کی بنیاد پر گرفتار کرسکے گا، یہ اقدام سول مارشل لاء کے برابر ہے جو جمہوریت کے چہرے پر بدنما داغ اور کالک کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری ادارے اس قسم کے قوانین کی اجازت نہیں دے سکتے۔