مسی ساگا(نمائندہ خصوصی)آشیش فٹکری والا ’وائس آف مسی ساگا‘ کےبانی رہنماہیں۔جو ایک ایسی تنظیم ہے جو کمیونٹی کی نمائندگی اور مسی ساگا کے رہائشیوں کو شہری معاملات میں بھرپور شرکت کی ترغیب دینے کیلئے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے باقاعدہ طور پر سٹی آف مسی ساگا اور پیل ریجن میں ایک درخواست جمع کروائی ہے۔
جس میں حال ہی میں منظور کیے گئے 9.3فیصد پراپرٹی ٹیکس میں اضافے پر سخت اختلاف رائے کا اظہار کیا گیا ہے۔یہ فیصلہ جو کہ شہر اور پیل ریجن دونوں کے بجٹ میں اضافہ ہے جوپہلے سے ہی مشکل معاشی حالات میں شہریوں پر ایک مالی بوجھ ڈال رہا ہے۔ ٹیکس میں اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مسی ساگا کے بہت سے گھرانے معاشی دباؤ، روزگار کی غیر یقینی صورتحال، اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں۔
امریکا کی جانب سے نئے محصولات اور ان کے کینیڈین معیشت پر ممکنہ اثرات کے باعث پیدا ہونے والی مزید غیر یقینی صورتحال کے پیشِ نظر، یہ ٹیکس اضافہ بدترین وقت میں کیا گیا ہے۔اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ایک اوسط مسی ساگا گھرانے کو سالانہ سینکڑوں ڈالر اضافی ادا کرنے پڑینگے۔ جو اُن خاندانوں کیلئے ایک کاری ضرب ہے جو پہلے ہی روزمرّہ اخراجات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
’یہ فیصلہ ہمارے قائدین اور عام شہریوں کی روزمرہ کی حقیقتوں کے درمیان ایک گہری دوری کو ظاہر کرتا ہے‘۔ آشیش فٹکری والا نے کہارہائشی شدید پریشانی، بے بسی اور مایوسی کا شکار ہیں۔ ہم اس ناقابلِ برداشت ٹیکس اضافے پر جوابدہی، شفافیت اور ازسرِ نو جائزہ لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ہم میئر کیرولین پیریش، سٹی کونسلرز، اور پیل ریجن کے حکام سے درج ذیل مطالبات کرتی ہے۔
9.3 فیصد پراپرٹی ٹیکس کے اضافے پر دوبارہ غور کیا جائے اور بجٹ کی ضروریات کو پورا کرنےکیلئے متبادل حل تلاش کیے جائیں۔مالی ذمہ داری کو ترجیح دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ فیصلے شہریوں کی معاشی حقیقتوں سے ہم آہنگ ہوں۔بجٹ سے متعلق فیصلوں کے عمل میں شفافیت اور جوابدہی کو بڑھایا جائے۔ درخواست میں سٹی اور ریجن سے مطالبہ کیاگیاہے کہ وہ اس ٹیکس اضافے سے شہریوں پر پڑنے والے شدید مالی دباؤ کو تسلیم کریں۔
ملک بھر میں قائدین اس مشکل معاشی دور کا اعتراف کر رہے ہیں اور شہریوں کیلئے اخراجات کو کم رکھنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔ تاہم یہ فیصلہ اس سوچ کے بالکل برعکس ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ ایک بڑھتے ہوئے شہر کو سنبھالنے کے اپنے چیلنجز ہوتے ہیں، لیکن اس کا بوجھ محنت کش شہریوں کے کندھوں پر غیرمنصفانہ طور پر نہیں ڈالنا چاہیے۔
آشیش کہتے ہیں اب وقت ہے کہ ہمارے قائدین اُن لوگوں کی آواز سنیں جن کی وہ خدمت کرتے ہیں اور ان خدشات کے حل کیلئے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔وائس آف مسی ساگا تمام رہائشیوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ کمیونٹی کا حصہ بنیں اور مل کر ہم یہ یقینی بنا سکتے ہیں کہ ہمارے قائدین کمیونٹی کی فلاح کو ترجیح دیں اور پائیدار اور مساواتی حل کی طرف کام کریں۔