آج سے 30 سال قبل دسمبر کی سرد رات میں کارحادثہ میں جاں بحق ہونے والی محبت اور خوشبو کی شاعرہ شہرہ آفاق پروین شاکر کی یاد میں سفارتخانہ ابوظہبی میں “گل پروین “کے نام سے پروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا .
کہتے ہیں لفظ اپنے نکش چھوڑ جاتے ہیں انہیں لفظوں کو لکھنے والی شاعری پروین شاکر کو ہم سے بچھڑے ہوئے 30 سال گزر گئے تاہم انکی لکھی ہوئے شاعری آج بھی اسی آب و تاب کیساتھ زندہ ہے .پروین شاکر کی یاد میں منعقدہ پروقار تقریب میں شاعری، موسیقی اور روایتی پاکستانی کھانوں کے حسین امتزاج کیساتھ پروین شاکر کی لازوال ادبی میراث کو بھرپور انداز میں منایا گیا .
سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی نے پروین شاکر کی شاعری کو خواتین کے حقوق کی آواز قرار دیتے ہوئے پاکستان کے ادبی ورثے میں انکی خدمات کو سراہا .
تقریب میں پروین شاکر کی شاعری اور دل چھو لینے والے اشعار پڑھے گئے اور انکی کام کو رواح پرور موسیقی کیساتھ خراج تحسین پیش کیا جسے حاضرین محفل نے خوب پسند کیا .
یواےای میں مقیم شعرا نے پروین شاکر کی ناقابل فراموش شاعری کی زبردست پذیرائی کرتے ہوئے کہا پروگرام آرگنائزر ڈاکٹر نور الصباح کا کہنا تھا ہمیں فخر ہے کے ہم پروین شاکر جیسی شاعرہ کی یاد میں تقریب کا اہتمام کررہے ہیں جن کی شادی وقت ،ثقافت اور سرحدوں سے ماورا ہے. سفارتخانہ پاکستان میں منعقدہ یہ پروقار تقریب اس بات کا ثبوت ہے کے پروین شاکر آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے .