ترکی کے شہر استنبول میں سٹریٹ کوم سمٹ (STRATCOM SUMMIT ) کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد کیا گیا۔ سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کی۔ سٹریٹ کوم سمٹ 2024 کا انعقاد۔AI in Communication Trends, Traps and Transition, کےتھیم کے تحت ہوا ۔ سمٹ میں عالمی رہنماؤں اور ماہرین کو مدعو کیا گیا تاکہ مواصلات میں Al کے تبدیلی کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے استنبول میں انٹرنیشنل اسٹریٹجک کمیونیکیشن سمٹ 2024 (اسٹریٹ کام) میں ایک پینل ڈسکشن کے دوران مصنوعی ذہانت (AI) کے منصفانہ اور پائیدار اطلاق کو یقینی بنانے کے لیے اخلاقی فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈیجیٹل تبدیلی اور سٹریٹیجک کمیونیکیشن پر حکومتی نقطہ نظر” کے عنوان سے پینل میں نمایاں شخصیات جیسے کہ لارنس نڈونگ، گیبون کے مواصلات اور میڈیا کے وزیر؛ زیاد مکاری، لبنان کے وزیر اطلاعات؛ ڈیجان رسٹک، سربیا کے وزیر اطلاعات اور ٹیلی کمیونیکیشن؛ Ahofa Kouigan شامل تھیں.
اپنے ریمارکس میں وزیر تارڑ نے اے آئی کے پیش کردہ مواقع اور اس سے درپیش چیلنجز دونوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سچائی کو برقرار رکھنے، سماجی انصاف کو فروغ دینے، اخلاقی معیارات پر عمل کرنے اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے طریقوں سے Al کو مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
تارڑ نے اپنے ملک کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کا خاکہ پیش کیا، جو قوم کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے 2025 تک 10 لاکھ طلباء کو آئی ٹی کی تربیت فراہم کرنے کے ایک پرجوش منصوبے کا اعلان کیا تاکہ انہیں AI ٹیکنالوجی کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے میں مدد ملے۔
مزید برآں، انہوں نے پاکستان ڈیجیٹل ڈائیلاگ پروجیکٹ کو عوامی تاثرات اور متوقع ضروریات کی بنیاد پر مواصلاتی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے جنریٹو AI اور بڑے لینگویج ماڈلز (LLMs) کے استعمال کی ایک مثال کے طور پر اجاگر کیا۔ انہوں نے زراعت (AgriTech)، صحت کی دیکھ بھال (HealthTech)، تعلیم (EdTech)، گورننس (GovTech)، اور فنانس (FinTech) جیسے شعبوں میں جدت طرازی کے لیے AI کی صلاحیت پر مزید تبادلہ خیال کیا، معیشت اور عوامی بہبود کو بہتر بنانے میں اس کے کردار پر زور دیا۔ .
تارڑ نے ڈیجیٹل پاکستان وژن کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا، جس کا مقصد ملک کو علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے 2025 تک اے آئی ٹولز (AI TOOLS)میں 10 لاکھ طلباء کو تربیت دینے کے منصوبوں کا اعلان کیا، انہیں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لانے کی مہارتوں سے آراستہ کیا۔پاکستان ڈیجیٹل ڈائیلاگ پراجیکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، تارڑ نے بتایا کہ کس طرح جنریٹو اے آئی اور لارج لینگویج ماڈلز (LLMs) کا استعمال شہریوں پر مرکوز مواصلاتی حکمت عملیوں کو تیار کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔