اسرائیل کے جنوبی شام اور دمشق پر بڑے حملے جاری ہیں اور اس نے بشار حکومت کے خاتمے کے بعد شام پر اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ دمشق میں کیا ہے۔
اسرائیل دمشق سمیت دیگر شہروں میں 310 سے زائد فضائی حملے کرچکا ہے۔ تازہ حملوں میں صیہونی فورسز نے تین ائیرپورٹس سمیت فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ چوبیس گھنٹے کے دوران ان حملوں میں دس افراد شہید ہوئے ہیں۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (SOHR) کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے حلب میں شامی فضائیہ کی فیکٹریوں کے ساتھ ساتھ دمشق کے مضافات میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کے گوداموں اور شام بھر میں کئی دیگر مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
برطانیہ میں قائم جنگی مانیٹر نے کہا کہ حملوں کے نتیجے میں فضائی دفاع مکمل طور پر معطل ہو گیا اور تمام ٹارگٹ پوزیشنز کو سسٹم سے غیرفعال کر دیا گیا۔
مختلف صوبوں میں نشانہ بنائے گئے فوجی اثاثوں کی ایک وسیع فہرست، بشمول دیر الزور، حما، حمص، حسقہ، لطاکیہ، دمشق، رف دمشق، دیرہ، قنیطرہ اور حلب ہیں۔
سعودی عرب، قطر، مصر اور عراق نے اسرائیل کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر قبضے کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل میں بند کمرہ اجلاس میں ممبر ممالک نے شام کی خود مختاری کے تحفظ کو یقینی بنانے پر اتفاق کیا ہے۔