اسکاٹ لینڈ یارڈ نے نواز شریف اور مریم نواز سمیت ان کے دیگر ساتھیوں کے خلاف تفتیش ختم کردی.تسنیم حیدر کی طرف سے لگائے سنگین الزامات کی ڈیڑھ برس کی تحقیقات کے بعد اسکاٹ لینڈ یارڈ کا فیصلہ .تسنیم حیدر نے شریف فیملی اور ان کے ساتھیوں پر ارشد شریف کے قتل کے علاوہ بانی پی ٹی آئی پر وزیرآباد میں حملے کا بھی الزام عائد کیا تھا .الزامات کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کی ضرورت نہیں.اسکاٹ لینڈ یارڈ کےمطابق تسنیم حیدر لیگی قیادت سمیت سلیم رضا، ناصر محمود، زبیر گل اور راشد نصراللہ کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہ کرسکے.نومبر 2022 میں سینئیر لیگی کارکن تسنیم حیدر نے لیگی قیادت اور کارکنوں پر ارشد شریف کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا سنسنی خیز الزام لگایا تھا .میٹ پولیس نے الزامات کا جائرہ لینے کیلئے “اسکوپنگ ایکسرسائز” کا آغاز کیا تھا.
تسنیم حیدر اور ان کے وکیل مہتاب عزیز نے دعوئے کئے تھے کہ ان کے پاس الزامات کے شواہد موجود ہیں .میٹ پولیس نے الزامات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کاؤنٹر ٹیرر کمانڈ یونٹ کو SO15 کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی تھی.تقریبا 18 ماہ کی تفصیلی تحقیقات کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع نہ کرنے کے حوالے سے مطلع کردیا.پولیس نے الزامات لگانے والے تسنیم حیدر کو بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے.پولیس ذرائع کے مطابق اس ضمن میں پہلے شکایت 5 نومبر 2022 کو درج کرائی گئی تھی .
تسنیم حیدر نے اپنے وکیل مہتاب عزیز کے ساتھ پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ ثبوت کی فراہمی کے بعد پولیس تحقیقات کررہی ہے. انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پی ایم ایل کے آفس میں ارشد شریف پر تشدد کی فوٹج نواز شریف کی موجودگی میں دیکھی تھی .تسنیم حیدر نے کہاکہ پولیس تحقیقات بند ہونے کا علم ہے، جو کہا اس پر اب بھی قائم ہوں.پولیس نے مجھے بتایا ہے کہ ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، وہ کچھ نہیں کرسکتے.ان کامزیدکہناتھا کہ قتل میں ملوث افراد کو نظام تحفظ فراہم کررہا ہے، کینیا حکومت سے رابطے میں ہوں.دریں اثنا تسنیم حیدر کے وکیل مہتاب عزیز نے سولات کا جواب نہیں دیا.