اقوام متحدہ کے جنیوا میں جاری انسانی حقوق کونسل کے 56ویں اجلاس کے موقع پر یورپ میں بسنے والی کشمیری کمیونٹی نے اقوام متحدہ انسانی کونسل کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاجی کیمپ کا انقعاد کیا گیا۔
اس کیمپ میں اقوام متحدہ میں کشمیر سے آئےوفود اور یورپ بھر سے کشمیریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے کشمیر کے بھارت میں انضمام کی کوشش کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی توہین قرار دیا اور عالمی برادری سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کا حقِ خود ارادیت دلانے کا مطالبہ کیا۔
شرکاء نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا اقدام نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو ان کا جائز حق دیا جائے۔
دوران احتجاج مظاہرین نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر کشمیر کی آزادی، اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
جموں وکشمیر کا تنازع دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔
بھارت کئی دہائیوں سے کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔
مقررین نے عزم کا اظہار کیا بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے ہر فورم کے سامنے آشکارہ کریں گے، انسانی حقوق کونسل کا اجلاس اس وقت جاری ہے جس میں دنیا بھر سے سفارت کار، انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے، حکومتی اہلکار اور سول سوسائٹی کے اراکین شرکت کر رہے ہیں۔
ایسے موقع پر اس طرح کا احتجاجی مظاہرہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔
ایسے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک سے آئے ہوئے سفارت کاروں، انسانی حقوق کے عہدیداروں اور سول سوسائٹی کے اراکین کی توجہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی جانب مبذول ہوتی ہے۔
احتجاج سے ممتاز کشمیری رہنماؤں الطاف حسین وانی، شمیم شال، سردار امجد یوسف، ایڈوو کیٹ پرویز شاہ، غزالہ حبیب، ڈاکٹر ولید رسول اور ماریا اقبال ترانہ نے خطاب کیا۔