نیو یارک : امریکی ملٹی نیشنل کافی ہاؤسز کی چین اسٹار بکس کے ہزاروں ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ہڑتال کا اعلان کردیا، ہزاروں ملازمین پلے کارڈز اٹھائے سڑکوں پر آگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز شروع ہونے والی ہڑتال کے بعد لاس اینجلس، شکاگو، نیو جرسی، فلاڈیلفیا اور سینٹ لوئس میں اسٹار بکس کے متعدد کیفے بند ہوگئے ہیں۔
کرسمس سے قبل 5ہزار سے زائد ملازمین ملک بھر کے اسٹورز سے کام چھوڑ کر اپنے مطالبات کی منظوری کیلیے سڑکوں پر نکل آئے۔اسٹار بکس انتظامیہ اور یونین کے درمیان ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے، جس میں تنخواہ، عملے کی کمی اور دیگر معاملات تاحال حل طلب ہیں، جس کے باعث یہ ہڑتال کی گئی۔
یونین عہدیداران کا کہنا ہے کہ یہ ہڑتال کمپنی میں ہونے والی اب تک کی سب سے بڑی ہڑتال ہو سکتی ہے اور یہ ہڑتالیں طاقت کا ابتدائی مظاہرہ ہیں اور یہ تو محض آغاز ہے۔اس حوالے سے جب اسٹار بکس انتطامیہ سے اس کا مؤقف جاننے کی کوشش کی گئی تو اپنے ردعمل میں ترجمان نے کہا کہ اس ہڑتال سے اس کے نیٹ ورک کو کوئی خاص فرق نہیں پڑا بلکہ محض اس کی چند آؤٹ لیٹس متاثر ہوئی ہیں۔
ترجمان کے مطابق اسٹار بکس کے بیشتر اسٹورز بدستور کھلے رہیں گے اور صارفین کو خدمات بدستور فراہم کی جائیں گی۔ انہیں توقع ہے کہ مجموعی آپریشنز پر اس کا بہت محدود اثر ہوگا۔کمپنی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات کی میز پر واپس آنے کے لیے تیار ہیں۔ امریکہ میں اسٹار بکس کے 10ہزار سے زائد اسٹورز ہیں، جس میں تقریباً 2 لاکھ کارکن کام کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ملازمین نے ایک پیشکش مسترد کی جس میں اجرت میں فوری اضافہ شامل نہیں تھا بلکہ مستقبل میں 1.5فیصد اضافے کی ضمانت دی گئی تھی۔یونین رہنماؤں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسٹار بکس نے اپنے ملازمین کو تاحال کوئی سنجیدہ معاشی پیشکش پیش نہیں کی ہے۔رپورٹ کے مطابق ملازمین کی ہڑتال کا مقصد اسٹار بکس کی انتظامیہ سے 3 سالہ مدت کے معاہدے میں فی گھنٹہ اجرت کو 64 فیصد سے 77 فیصد تک بڑھانے کے مطالبے پر عمل درآمد کروانا ہے۔