امریکا میں برفانی طوفان، 6 کروڑ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ، 7 ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ

امریکا میں برفانی طوفان ’بلیئر‘ سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا، 6 کروڑ سے زائد امریکی برفانی طوفان کی زد میں آگئے، سرکاری دفاتر اور اسکول بند ہیں، جب کہ لاکھوں امریکی بجلی سے محروم ہوگئے، 7 ریاستوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق برفانی طوفان سے سب سے زیادہ ریاست کنساس متاثر ہے، اس کے علاوہ میسوری، کینٹکی، ورجینیا، ویسٹ ورجینیا، آرکنساس اور نیو جرسی کے کچھ حصوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔

ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ شدید موسم ’قطبی بھنور‘ کی وجہ سے ہے، جو آرکٹک کے ارد گرد گردش کرنے والی سرد ہواؤں کا علاقہ ہے اور وسطی امریکا میں سرد موسم لاتا ہے۔

طوفان ’بلیئر‘ کے نتیجے میں ہزاروں پروازیں پہلے ہی تاخیر کا شکار یا منسوخ ہوچکی ہیں، جب کہ کئی سڑکیں منقطع اور اسکول بند ہیں۔

محکمہ موسمیات کے سینئر ماہر میتھیو کیپوچی کا کہنا ہے کہ کنساس شہر میں اس بار گزشتہ 32 سال کے دوران سب سے زیادہ برف باری ہو رہی ہے، اب تک ایک فٹ (30 سے 40 سینٹی میٹر) سے زیادہ برف باری ہوچکی ہے، مزید ایک فٹ تک برف باری ہو سکتی ہے۔

میتھیو کیپوچی کے مطابق ’ایسا لگتا ہے کہ طوفان آہستہ آہستہ مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے‘، لیکن کنساس اور میسوری میں صورتحال سنگین ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دریائے اوہائیو کے قریب کے کچھ علاقے ’اسکیٹنگ رنکس‘ کی طرح ہیں، خاص طور پر میسوری میں اس بارے میں تشویش پائی جاتی ہے، کہ کتنے لوگ بجلی کھو چکے ہیں، اور مزید کتنے بجلی سے محروم ہو جائیں گے، کیوں کہ بجلی کی لائنوں کو نیچے کھینچنے کے لیے کافی برف پیدا ہو جائے گی۔

آنے والے دنوں میں درجہ حرارت منفی 10 سے منفی 15 تک گرسکتا ہے۔سب سے خراب صورتحال ریاست کنساس میں ہے، جہاں ہر کوئی محصور ہوکر رہ گیا ہے، اس حوالے سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس، مختلف ادارے ’پھنس‘ کر رہ گئے، اس لیے شہری گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

متعدد امریکی ریاستوں کے طوفان ’بلیئر‘ کی زد میں آنے کے بعد سیکڑوں پروازیں منسوخ اور ہزاروں تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں، کئی ریاستوں میں سڑکیں بند ہیں اور بجلی غائب ہے۔

موسم سرما کے یہ طوفان معیشت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، شدید موسم بنیادی ڈھانچے جیسے سڑکوں، عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اس کے علاوہ، موسم سرما کے طوفان عام کاروباری سرگرمیوں میں بھی خلل ڈالتے ہیں۔

بجلی کی بندش، سڑکوں کی بندش اور سفری تعطل کا مطلب ہے کہ کاروباری اداروں کو بند کرنا پڑتا ہے، خدمات معطل کرنی پڑتی ہیں یا کم عملے کے ساتھ کام کرنا پڑتا ہے۔

یہ سب بڑے نقصانات کا باعث بن سکتا ہے، جیسا کہ حالیہ طوفانوں کے دوران دیکھا گیا ہے، سرکاری اندازوں کے مطابق جنوری 2024 میں امریکا کے کئی حصوں میں شدید سردی کی لہر نے معیشت کو 3.6 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا۔

اس سے ایک سال قبل فروری میں موسم سرما کے طوفان نے شمال مشرق کی کئی ریاستوں کو متاثر کیا تھا، جس کے نتیجے میں دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو 1.8 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

دسمبر 2022 میں ایک طاقتور طوفان ’آرکٹک فرنٹ‘ اور بھی مہنگا ثابت ہوا تھا، جس میں امریکا بھر میں بڑے پیمانے پر خلل پڑا تھا، جس کے نتیجے میں ایک اندازے کے مطابق 9 بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

موسم سرما کا سب سے مہنگا طوفان فروری 2021 میں آیا تھا جس میں نقصان کی مالیت 27 ارب ڈالر تھی۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کا کہنا ہے کہ امریکا کی 30 ریاستوں میں برفانی طوفان اور برفباری سے لاکھوں افراد کے لیے انتباہ جاری کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں