انتقامی کارروائی کا خدشہ، بائیڈن کا حامیوں کو بھی صدارتی معافی دینے پر غور

واشنگٹن: نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ممکنہ انتقامی کارروائیوں کے خدشے کے پیش نظر صدر بائیڈن اپنے حامیوں کے لئے پریشانی کا شکار ہیں۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ اور حامیوں کو پیشگی صدارتی معافی دینے پر غور کررہے ہیں، جن میں ڈاکٹر فوچی، لِزچینی، جنرل ریٹائرڈ مارک ملی اور ایڈم شِف کے نام شامل ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے کئی بار مخالفین کیخلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دی تھی اور کشیپ پٹیل کی ایف بی آئی میں نامزدگی سے انتقامی کارروائیوں کاخدشہ بڑھ گیا ہے۔

متعدد ڈیموکریٹس نے صدر بائیڈن سے اختلاف کیا ہے کہ پیشگی معافی خطرناک مثال ثابت ہوگی جبکہ بیٹے کو معافی کے بعد حامیوں کیلئے پیشگی معافی دینے کیلئے صدر بائیڈن پر دباؤ بڑھ چکا ہے۔

واضح رہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر بائیڈن کی جانب سے اپنے بیٹے کو معافی دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ٹرمپ کا سخت رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بائیڈن نے بیٹے کو معافی دیکر انصاف کا قتل کیا، انہوں نے کہا کہ کیا بائیڈن 6 جنوری کے یرغمالیوں کو بھی معافی دینگے جو برسوں سے قید ہیں؟۔نو منتخب صدر نے اپنے ردعمل میں کپیٹل حملہ کیس میں قید کئے گئے مجرموں کویرغمالی قرار دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں