نیویارک(خصوصی رپورٹ)عالمی بینک کا نجی سرمایہ کاری ونگ، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) ریکوڈک منصوبے کیلئے30 کروڑ ڈالر کی قرض فنانسنگ فراہم کریگا۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریکوڈک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے منگل کو بتایا کہ بیرک گولڈ کے تانبے اور سونے کے منصوبے کیلئے بین الاقوامی قرض دہندگان سے 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی فنانسنگ حاصل کی جائے گی، اور اس کیلئے ابتدائی تیسری سہ ماہی تک ٹرم شیٹس پر دستخط ہو جائیں گے۔
ریکوڈک کی کان دنیا کے سب سے وسیع تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہے، یہ فنڈنگ ریکوڈک کان کی ترقی میں معاون ہوگی، اور امید کی جا رہی ہے کہ یہ 70 ارب ڈالر کا فری کیش فلو اور 90 ارب ڈالر کا آپریٹنگ کیش فلو پیدا کرے گی۔
بیرک گولڈ اور وفاقی اور بلوچستان حکومتیں اس منصوبے کی مشترکہ مالک ہیں، منصوبے کے پہلے مرحلے، جس سے 2028 میں پیداوار شروع ہونے ہونے کا امکان ہے، کیلئے فنانسنگ پر متعدد قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں رائٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ریکو ڈِک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹم کرِب نے کہا کہ وہ منصوبے کیلئے آئی ایف سی اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن سے 65 کروڑ ڈالر کی توقع کر رہے ہیں۔
ٹم کِرِب نے مزید کہا کہ منصو بے کیلئے امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بینک کے ساتھ 50 کروڑ ڈالر سے 1 ارب ڈالر کی فنانسنگ کیلئےبھی بات چیت جاری ہے، اسکے علاوہ ایشیائی ترقیاتی بینک، ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ کینیڈا اور جاپان بینک فار انٹرنیشنل کوآپریشن سمیت ترقیاتی مالیاتی اداروں سے 50 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ پر بھی بات چیت جاری ہے۔
ٹم کِرِب نے کہا،’ہمیں توقع ہے کہ ہم دوسری سہ ماہی کے آخر یا تیسری سہ ماہی کے اوائل میں ٹرم شیٹ کو حتمی شکل دے دینگے۔‘ ریلوے فنانسنگ کے حوالے سے آئی ایف ایس اور دیگر قرض دہندگان کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور انفرااسٹرکچر کی لاگت کا تخمینہ 50تا 80 کروڑ ڈالر ہے، لاگت تقریباً 35 کروڑ ڈالر ہے۔
ایک حالیہ فزیبلٹی اسٹڈی میں منصوبے کے دائرہ کار کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، جس میں پہلے مرحلے کی پیداواری صلاحیت 4 کروڑ ٹن سالانہ سے بڑھ کر ساڑھے 4 کروڑ ٹن سالانہ اور دوسرے مرحلے کی پیداواری صلاحیت 8 کروڑ ٹن سالانہ سے بڑھ کر 9 کروڑ ٹن سالانہ ہو گئی ہے۔
پیداواری صلاحیت میں اضافے کی وجہ سے کان کی متوقع عمر 42 سال سے کم کر کے 37 سال کر دی گئی ہے، حالانکہ کمپنی کا خیال ہے کہ معدنیات کے ذخیرے کی عمر 80 سال تک بڑھ سکتی ہے، کیونکہ یہاں موجود معدنیات کی مقدار اب تک لگائے گئے تخمینوں سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔
ریکوڈک منصوبے کی پہلے مرحلے کی لاگت کو بھی 4 ارب ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب 60 کروڑ ڈالر کر دیا گیا ہے۔عالمی بینک اگلے دس سالوں میں پاکستان کے انفرااسٹرکچر میں سالانہ 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ٹم کِرِب نے کہا کہ توقع ہے کہ قرض دہندگان ممکنہ گاہکوں کے ساتھ آف ٹیک معاہدے حاصل کریں گے، جن میں ایشیا کے ممالک جیسے جاپان اور کوریا، نیز سویڈن اور جرمنی جیسے یورپی ممالک شامل ہیں، جو اپنی صنعتوں کیلئے تانبے کی سپلائی کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔