انڈیا کے امیر ترین افراد میں شامل گوتم اڈانی پر امریکہ میں دھوکہ دہی پرمقدمہ

انڈیا کے امیر ترین افراد میں شامل گوتم اڈانی پر امریکہ میں دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے امریکہ میں اپنی ایک کمپنی کا ٹھیکہ حاصل کرنے کیلئے25 کروڑ ڈالر کی رشوت دی اور معاملے کو چھپایا۔

بدھ کے روز نیویارک میں درج فوجداری مقدمہ 62 سالہ گوتم اڈانی کیلئے ایک بڑا دھچکا ہے، جو انڈیا کے امیر ترین آدمیوں میں سے ایک ہیں۔ اڈانی کی کاروباری سلطنت بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں سے توانائی کے شعبے تک پھیلی ہوئی ہے۔

امریکی پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا کہ اڈانی اور ان کی کمپنی کے دیگر اعلیٰ حکام نے اپنی توانائی کمپنی کے لیے ٹھیکے حاصل کرنے کی غرض سے انڈین اہلکاروں کو ادائیگی کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔اس معاہدے سے کمپنی کو آئندہ 20 سالوں میں دو ارب ڈالر سے زیادہ کا منافع ہونے کی امید تھی۔

اڈانی گروپ نے ابھی تک اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔اڈانی گروپ 2023 سے امریکہ میں شک کے دائرے میں ہے۔ اسی سال ہندنبرگ نام کی ایک کمپنی نے اڈانی پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا۔

گوتم اڈانی نے کمپنی کے اس دعوے کو یکسر مسترد کر دیا تھا لیکن اس خبر کے سامنے آنے کے بعد اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ آئی۔اس رشوت ستانی کی خبریں بھی کئی مہینوں سے آرہی تھیں۔ استغاثہ نے کہا ہے کہ اس کیس کی تحقیقات سال 2022 میں ہی شروع کی گئی تھی۔

الزام ہے کہ ان کے منیجرز نے قرضوں اور بانڈز کی شکل میں تین ارب ڈالر اکٹھے کیے۔ اس میں کچھ رقم امریکی فرموں سے بھی لی گئی۔ الزام ہے کہ یہ رقم رشوت ستانی مخالف پالیسیوں کے خلاف گمراہ کن بیانات کے ذریعے اکٹھی کی گئی۔حکام کا کہنا ہے کہ رشوت ستانی کی سکیم کو آگے بڑھانے کے لیے اڈانی خود کئی مواقع پر سرکاری افسران سے ملے۔

اپنا تبصرہ لکھیں