این ڈی پی نے حال ہی میں ایک ویڈیو میں روس سے حاصل کردہ اسٹاک امیج کا استعمال کیا، جب کہ کچھ ہفتے پہلے ہی پارٹی نے کنزرویٹوز پر اسی کام کی مذمت کی تھی۔بدھ کے روز، این ڈی پی کے لیڈر جگمیت سنگھ نے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا کہ وہ لبرل حکومت کے ساتھ سپلائی اور اعتماد کے معاہدے کو ختم کر رہے ہیں اور کنزرویٹو پالیسیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ کینیڈین، بشمول ریٹائر ہونے والے افراد کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ویڈیو میں پھر ایک اسٹاک ویڈیو دکھائی گئی جس میں دو بزرگ ایک میز پر بیٹھے ہوئے اپنے لیپ ٹاپ کو دیکھ رہے ہیں۔
کینیڈین پریس نے آزادانہ طور پر کئی اسٹاک امیج سائٹس، بشمول گیٹی امیجز، سے تصدیق کی کہ یہ ویڈیو روس سے آئی ہے۔ یہ دونوں بزرگ ایک روسی یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر بھی نظر آتے ہیں، جو بتاتی ہے کہ وہ وہاں کے فیکلٹی ممبرز ہیں۔این ڈی پی نے ایک بیان میں کہا، “ہم نے یہ تصویر ایک شمالی امریکی اسٹاک امیج سروس سے حاصل کی تھی۔ سروس نے کہیں نہیں بتایا کہ ویڈیو کہاں سے لی گئی ہے۔ ہم آئندہ زیادہ محتاط رہیں گے۔”این ڈی پی کی ویڈیو اب بھی ان کے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود ہے۔
پچھلے مہینے، این ڈی پی نے کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی مذمت کی تھی جب اس نے اپنی ایک ویڈیو میں غیر کینیڈین اسٹاک امیجز استعمال کیے تھے، جن میں روسی لڑاکا طیارے بھی شامل تھے۔ آن لائن تنقید کے بعدکنزرویٹو پارٹی نے ویڈیو حذف کر دیا اور کہا کہ “غلطیاں ہوجاتی ہیں۔” ایم پی چارلی اینگس، جو ڈپٹی کرٹک برائے اخلاقیات ہیں، نے سیاسی پیغامات میں غیر کینیڈین تصاویر کے استعمال پر تنقید کی تھی۔
وفاقی حکومت کی ہاؤس لیڈر کارینا گولڈ نے کہا کہ یہ حیران کن ہے کہ دو بڑی کینیڈین سیاسی پارٹیاں – این ڈی پی اور سی پی سی، کینیڈینز کے بارے میں پیغامات میں زیادہ محتاط نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں پارٹیاں اپنے سیاسی مفادات کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں جبکہ لبرل حکومت کینیڈینز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم اقدامات اور پروگرام فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔