مسی ساگا،ایرن ملز(عرفان بابا سے)زندگی میں کچھ لمحات ایسے ہوتے ہیں جو وقت کے دھارے میں محض تصویریں نہیں رہتے بلکہ تاریخ کے جیتے جاگتے گواہ بن جاتے ہیں۔ یہ تصویر جو مارکھم میں لی گئی تھی، صرف ایک فریم میں قید لمحہ نہیں بلکہ ایک سیاسی سفر، ایک قیادت کے آغاز اور ایک عہد کے انجام کی کہانی سمیٹے ہوئے ہے۔
یہ وہ دن تھے جب جسٹن ٹروڈو محض ایک اُمید تھے.ایک ایسا چہرہ جو کینیڈا کے سیاسی افق پر اپنی پہچان بنانے کے لیے کوشاں تھا۔ ان کی آنکھوں میں ایک خواب تھا، اور وہ خواب صرف اقتدار کا نہیں تھا بلکہ کینیڈا کو ایک روشن، جدید اور سب کیلئےمساوی مواقع فراہم کرنے والی سرزمین بنانے کا تھا۔ ہم سب اس سفر کے گواہ بنے، ہم نے ان کی جدوجہد کو قریب سے دیکھا، ان کے عزم کو سراہا، اور وقت کے ساتھ ساتھ، انہیں بطور وزیرِاعظم اپنی قوم کی قیادت کرتے بھی دیکھا۔
آج جب وہ پارٹی قیادت اور وزارتِ عظمیٰ کو خیرباد کہہ چکے ہیں، یہ تصویر ماضی کی کھٹی میٹھی یادوں کے ساتھ آنکھوں کے سامنے آ کھڑی ہوتی ہے۔ سیاست میں کوئی بھی عہد ہمیشہ کیلئے نہیں ہوتا، ہر لیڈر کو کبھی نہ کبھی الوداع کہنا پڑتا ہے۔ لیکن اصل امتحان یہ ہوتا ہے کہ وہ جاتے ہوئے کیسا ورثہ چھوڑ کر جا رہا ہے۔
جسٹن ٹروڈو کا دورِ حکومت تعریف و تنقید، محبت و مخالفت، کامیابیوں اور چیلنجز کا امتزاج تھا۔ انہوں نے کینیڈا کو ایک ترقی پسند اور کثیرالثقافتی ملک کے طور پر آگے بڑھایا، امیگریشن کے دروازے کھولے، اور عالمی سیاست میں کینیڈا کی آواز کو مضبوط کیا۔ لیکن ہر حکمرانی کی طرح، ان کے فیصلے بھی متنازع رہے، ان کی پالیسیاں بھی اختلافِ رائے کی زد میں آئیں، اور وقت کے ساتھ ساتھ، ان کے مخالفین کی صف بھی بڑھتی چلی گئی۔
مگر جو چیز کسی بھی لیڈر کو تاریخ میں زندہ رکھتی ہے وہ اس کا خلوص، وژن اور ملک کیلئےکیا گیا کام ہوتا ہے۔ ٹروڈو نے جو خواب دیکھے، ان میں کچھ تعبیر پا گئے اور کچھ شاید آنے والے وقتوں کیلئے چھوڑ دیے گئے۔ لیکن یہ تصویر ہمیشہ اس لمحے کی یاد دلاتی رہے گی جب وہ محض ایک امیدوار تھے، جب امیدیں تازہ تھیں، جب امکانات کی دنیا وسیع تھی۔
سیاست کے ایوانوں میں چہرے بدلتے رہتے ہیں، لیکن یادیں، نظریات اور خدمات تاریخ کا حصہ بن جاتی ہیں۔ آج ایک عہد تمام ہوا، لیکن کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ شاید مستقبل کے کسی موڑ پر، کسی اور انداز میں، وہ دوبارہ کینیڈا کے عوام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے نظر آئیں۔ جب بھی ایسا ہوگا، یہ تصویر گواہ رہے گی کہ ایک وقت تھا جب ایک نوجوان لیڈر نے اپنے خوابوں کے ساتھ یہ سفر شروع کیا تھا۔ اور آج، جب وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں، تو ان کے چھوڑے گئے نقوش ہمیشہ سیاست کے افق پر روشن رہیں گےاور ہاں جاتے جاتے ایک اور یاد تازہ کر دوں کہ یہ تصویر شفقت علی حالیہ ممبر پارلیمنٹ برامپٹن نے کھینچی تھی جو اس وقت ایرن ملز مسی ساگا میں نامینیشن کے امیدوار تھے.