الاسکا: ایک 70 سالہ شخص بارہ سنگھے کے دو نوزائیدہ بچوں کی تصاویر لینے کی کوشش کر رہا تھا جب ماں نے حملہ کر کے اسے ہلاک کر دیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق الاسکا کے محکمہ برائے پبلک سیفٹی کے ترجمان آسٹن میک ڈینیل نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے شخص کا نام ڈیل چورمین ہے جو ہومر شہر کے رہائشی تھے۔
بارہ سنگھے نے کچھ دن پہلے ہی دو بچوں کو جنم دیا تھا۔
ترجمان آسٹن میک ڈینیل نے ہلاک ہونے والے شخص کے حوالے سے کہا کہ وہ بارہ سنگھے کی تلاش میں جھاڑیوں میں سے گزر رہے تھے جب مادہ نے ان پر حملہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بارہ سنگھے نے اس وقت حملہ کیا جب ڈیل چورمین اور ان کے ساتھی نے بھاگنا شروع کر دیا تھا، تاہم دوسرے شخص کو کسی قسم کی چوٹ نہیں آئی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ دوسرے شخص نے حملہ ہوتے ہوئے نہیں دیکھا تھا لہٰذا یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بارہ سنگھے نے ڈیل چورمین کو لاتیں یا سینگھ مار کر ہلاک کیا۔
طبی عملے نے ڈیل چورمین کو موقع پر ہی مردہ قرار دے دیا تھا۔
سال 1995 میں بھی ایسی ہی نوعیت کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جب بارہ سنگھے نے یونیورسٹی آف الاسکا کی عمارت میں داخل ہونے والے 71 سالہ شخص پر حملہ کر کے اسے ہلاک کر دیا تھا۔
تاہم اس واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ طلبہ بہت دیر سے بارہ سنگھے اور اس کے بچے کی طرف چیزیں پھینک کر اسے ہراساں کر رہے تھے اور جب مذکورہ شخص وہاں سے گزرا تو جانور نے حملہ کر دیا۔
سات لاکھ سے زائد کی آبادی والی ریاست الاسکا میں موز یعنی بارہ سنگھوں کی تعداد 2 لاکھ کے قریب ہے۔
متعلقہ محکمے کا کہنا ہے کہ جانوروں کا عام طور پر جارحانہ مزاج نہیں ہوتا لیکن اگر انہیں مشتعل کیا جائے تو وہ ہو بھی جاتے ہیں تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ بارہ سنگھا اپنے بچوں کی بھرپور حفاظت کرتا ہے اور قریب جانے کی صورت میں کسی بھی شخص پر حملہ کر سکتا ہے۔