امریکی اداکارہ اور ماڈل نرگس فخری نے کہا ہے کہ انہوں نے بالی ووڈ اداکارہ بننے کی کبھی منصوبہ بندی نہیں کی تھی۔
ہدایتکار امیتاز علی کی 2011 کی فلم راک اسٹار سے نرگس فخری نے بالی ووڈ میں بطور اداکارہ اپنا کیریئر شروع کیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے جنوبی بھارت کی بھی کئی فلموں میں کام کیا۔
اپنے ایک انٹرویو میں نرگس فخری کا کہنا تھا کہ راک اسٹار بذات خود میرے کیریئر کی ایک اہم فلم تھی کیونکہ اس نے مجھے امتیاز علی کی ہدایت کاری میں رنبیر کپور کے ساتھ ایک ہائی پروفائل پروجیکٹ میں اپنی اداکاری کی صلاحیتیں دکھانے کا موقع دیا۔
نرگس فخری نے کہا کہ اس فلم کو تنقیدی پذیرائی ملی اور میری پہلی فلم ہونے کے باوجود میری اداکاری کو سراہا گیا۔ یہ میرے پورے کیریئر کا سب سے چیلنجنگ کردار رہا ہے۔ اس نے مجھے ایک اداکار کے طور پر اپنی حدود کو آگے بڑھانے اور مستقبل میں اس قسم کے کرداروں کے لیے ایک معیار قائم کرنے کا چیلنج دیا۔
اداکارہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیچھے مڑ کر دیکھا جائے تو میرے کیریئر کے کچھ قابل فخر لمحات اور کامیابیوں میں راک اسٹار میں میرا ڈیبیو شامل ہے، جو ایک اہم لمحہ تھا اور اس نے انڈسٹری میں میرے لیے بہت سے دروازے کھولے۔
آجکل ایچ ٹی سٹی شو اسٹوپرز شوٹ کےلیے پوزنگ کرنے والی نرگس فخری نے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنے گلیمر اور اداکاری سے فلم بینوں کو کافی متاثر کیا۔
انہوں نے فلم مدراس کیفے (2013)، میں تیرا ہوں (2014) اور ہاؤس فل تھری (2016) میں کام کر کے کافی شہرت حاصل کی۔
نیویارک میں رہنے اور پاکستانی و چیک نسل سے تعلق رکھنے والی 44 سالہ نرگس امریکی شہری ہیں، تاہم وہ خود کو عالمی شہریت کا حامل قرار دیتی ہیں۔