برامپٹن:ممبر پارلیمنٹ روبی سہوتانے گزشتہ روزمیڈیاپرآنے والی پاکستان اورفوجی افسران کی کینیڈامیں داخلے پرپابندی کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے انہوں نے کہاکہ میری رائٹنگ کے پاکستانی اوریجن ممبران نے مجھے ایک ریکوزیشن دی تھی پاکستان کے حوالے سے وہ میں نے اسمبلی میں پیش کر دی اس سے گورنمنٹ آف کینیڈا یا ممبر پارلیمنٹ کا کوئی ذاتی تعلق نہیں۔یہاں ہزاروں ریکوزیشن پیش کی جاتی ہیں کینیڈاکاکوئی بھی رہائشی ریکوزیشن ہائوس آف کامن میں دے سکتاہے اورہائوس 45دن بعد میں اس کاجواب دیتاہے ۔میں نےکچھ پہلے بھی یہ وضاحت کی تھی کہ کینیڈااورپاکستان ایک عرصہ سے دوست ملک ہیں اوریہاں بہت سے پاکستانی کینیڈامیں رہائش پذیرہیں اورکینیڈین شہریت رکھتے ہیں ان کے پاس حق ہے کہ وہ اپنے ایشوزہائوس آف کامن میں ریکوزیشن کرسکتے ہیں جیساکہ میں نے پہلے بتایاکہ میری رائٹنگ کے پاکستانی اوریجن ممبران کوپاکستان میں ہونے والی ہیومن رائٹس کی خلاف ورزیوں ،عمران خان کی گرفتاری اورانتخابات پراعتراض تھاجس پراس نے ریکوزیشن ہائوس آف کامن میں پیش کی جومیں نے پڑھ دی ۔یہ ریکوزیشن کسی بھی ممبرپارلیمنٹ یا کینیڈین حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔اس ریکوزیشن کاتعلق پاکستان سے تعلق رکھنے والی کینیڈین کمیونٹی سے تھاجوانہوں نے اپنے دستخطوں سے ہائوس میں پیش کی یہ سب ان کی اپنی اپنی سوچ ہے اوراسی طرح پارلیمنٹرینزبھی اپنی اپنی سوچ رکھتے ہیں ۔مجھ تک یہ بات بھی پہنچی ہے کہ میراتعلق بھارت سے ہے اس لئے میں پاکستان کیخلاف بات کرنے کاموقع نہیں کھونے دیتی تواس کاجواب یہ ہے کہ میں کینیڈامیں پیداہوئی اورمیں یہاں پارلیمنٹ کی ممبرہوں اورمیرے لئے کینیڈامیری اولین ترجیح ہے اورکچھ نہیں۔
اشتہار
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days