برطانوی ہائی کمیشن نے پاکستان کیلئےایک کروڑ پاؤنڈز کی منظوری دے دی۔برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں رواں برس سیلاب سے 350 افراد جاں بحق اور 650 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ سیلابی صورت حال کے باعث پاکستان میں 78 ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے۔
جین میرٹ کے مطابق امداد سیلاب سے شدید متاثرہ 13 اضلاع کے افراد کی معاونت کرے گی، برطانوی ہائی کمیشن متاثرہ خاندانوں کیلئےبحالی کے اقدامات اٹھا رہا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بین حسین نے کہا تھا کہ پاکستان میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے 2 ارب ڈالرز امداد کا اعلان کیا گیا۔
بریفنگ کے دوران عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے بتایا تھا کہ سیلاب متاثرین کے نئے منصوبوں کیلئے1 ارب 55 کروڑ ڈالرز مختص کیے گئے ہیں۔ناجی بین حسین کا کہنا تھا کہ موجودہ منصوبوں کےلیے 45 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز مختص کیے گئے ہیں۔ زیادہ تر فنڈنگ سندھ میں سیلاب متاثرین کی امداد کیلئےمختص ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کیلئے 500 ملین ڈالرز خرچ ہوں گے۔ سندھ میں سیلاب متاثرین کو گھروں کی تعمیر کیلئے 22 کروڑ ڈالرز فراہم کیے گئے۔ 21 لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں۔ صوبے میں سیلاب متاثرین کے 9 لاکھ 35 ہزار بینک اکاؤنٹس کھولے جا چکے ہیں۔عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر کے مطابق سیلاب متاثرین کو گھروں کی تعمیر کیلئےرقم 4 اقساط میں فراہم کی جا رہی ہے۔ سندھ میں 6 لاکھ 40 ہزار سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔