زیارت(نمائندہ خصوصی)بلوچستان کے ضلع زیارت سے 7 افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد ہوئیں۔ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاءاللہ نے میڈیاکوبتایا کہ منگل کی صبح ضلعی انتظامیہ کو زیارت کے علاقے گونجا تنگی کے مقام پر 7 لاشوں کی اطلاع ملی، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر کو ایمبولنسز کے ہمراہ جائے وقوع روانہ کیا۔
تاہم، جائے وقوع سے قریب چوتیر کے مقام پر علاقہ مکینوں نے احتجاجاً شاہراہ کو بلاک کر رکھا تھا اور علاقہ مکینوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ مارے جانے والے افراد کا تعلق چوتیر یا ضلع زیارت سے نہیں اور اگر یہ تمام افراد دہشت گرد ہیں اور نہ ہی یہ لوگ پہلے کبھی اس علاقے میں نظر آئے۔
ڈپٹی کمشنر زیارت نے بتایا کہ علاقہ مکینوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ لاشیں ملنے کے بعد اس ہی کو جواز بنا کر ہمارے علاقے میں کوئی آپریشن نہ شروع کر دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ علاقہ مکینوں سے کامیاب مذاکرات کے بعد جائے وقوع پر پڑی لاشیں ضلعی انتظامیہ نے اپنی تحویل میں لے لیں، جنہیں بعد ازاں، ڈسٹرکٹ ہیلتھ ہیڈ کواٹر زیارت منتقل کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر زیارت ذکاء اللہ نے بتایا کہ اس حوالے سے ہم نے زیارت میں مقامی پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) سے بھی رابطہ کیا، تاہم انہوں نے بھی اس واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا۔
ڈپٹی کمشنر زیارت نے بتایا کہ ڈی ایچ کیو منتقل ہونے کے بعد لاشوں کی شناخت نہ ہوسکی کیونکہ تمام افراد بظاہر غیر مقامی لگ رہے ہیں، جنہیں مزید ضروری کارروائی کیلئےکوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔