بلوچ لبریشن آرمی نے کراچی ایئرپورٹ کے باہر چینی شہریوں کے قافلے پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

ایسوسی ایٹ پریس نیوزایجنسی کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں دو چینی شہریوں کی ہلاکت کی ذمہ داری ایک پاکستانی علیحدگی پسند گروپ نے قبول کی ہے.

یہ واقعہ پاکستان میں چین کے شہریوں کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں کی ایک اور افسوسناک کڑی ہے۔ بلوچ لبریشن آرمی (BLA) نے کراچی ایئرپورٹ کے باہر چینی شہریوں کے قافلے پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس میں دو چینی ورکرز جاں بحق اور آٹھ افراد زخمی ہوئے، جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

یہ حملہ اس وقت ہوا جب پاکستان ایک ہفتے بعد شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کی میزبانی کرنے والا ہے، جو چین اور روس کی قیادت میں ایک سیکیورٹی اتحاد ہے، اور جس کا مقصد مغربی اتحادوں کے مقابلے میں متبادل طاقت کا مرکز بنانا ہے۔ اس واقعے نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی صلاحیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، خاص طور پر ایسی اہم تقریبات یا غیر ملکی شہریوں کی حفاظت کے حوالے سے۔

بلوچ لبریشن آرمی اکثر سی پیک اور چین کے ساتھ جڑے منصوبوں کو نشانہ بناتی ہے، کیونکہ وہ انہیں بلوچستان کے وسائل پر قبضے کی کوشش سمجھتے ہیں۔ اس حملے کے بعد، نہ صرف پاکستان کی اندرونی سیکیورٹی صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے بلکہ چین اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

یہ حملہ پاکستان کے لیے ایک سنگین چیلنج ہے کیونکہ وہ بین الاقوامی سطح پر اپنی ساکھ کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور ایسے واقعات اس میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں