’بون لیس چکن ونگز‘ کا بون لیس ہونا لازمی نہیں: امریکی عدالت کا دلچسپ فیصلہ

امریکی ریاست اوہایو کی ایک اعلیٰ عدالت نے ایک دلچسپ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ’بون لیس چکن ونگز‘ کا بون لیس ہونا لازمی نہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، 2016ء میں مائیکل برکھائمر نامی ایک شہری اپنی اہلیہ اور دوستوں کے ساتھ اوہایو کے شہر ہیملٹن کے ایک ریسٹورینٹ میں گئے تھے جہاں انہوں نے چٹنی کے ساتھ بون لیس چکن ونگز آرڈر کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مائیکل برکھائمر نے نوٹ کیا کہ چکن ونگز بون لیس نہیں تھے اور کھاتے ہوئے وہ ایک ہڈی نگل گیا پھر تین دن بعد اُنہیں بخار ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق، مائیکل برکھائمر کو ایمرجنسی میں اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا معائنہ کرنے کے بعد ڈاکٹرز کو معدے کی نالی میں پھنسی ایک ہڈی ملی جس کی وجہ سے اُنہیں انفیکشن ہوا تھا۔

اس واقعے کے بعد مائیکل برکھائمر نے ریسٹورنٹ کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کروایا تھا۔

اوہایو کی عدالت نے اس مقدمے کو مسترد کر دیا تھا جس کے بعد یہ کیس ریاست کی اعلیٰ عدالت میں پہنچا۔

اعلیٰ عدالت نے اس کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ بون لیس چکن ونگز میں ہڈیوں کی ممکنہ موجودگی کے لیے احتیاط برتنا عام فہم ہے کیونکہ یہ ضروری نہیں کہ بون لیس چکن ونگز میں کوئی ہڈی موجود نہ ہو۔

اپنا تبصرہ لکھیں