بھارت: انتہا پسند جماعت نے فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز پھر رکوا دی

پاکستانی بلاک بسٹر فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ ایک بار پھر بھارت میں ریلیز نہیں ہو سکی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو گزشتہ روز 2 اکتوبر کو بھارتی سنیما گھروں کی زینت بننا تھا، تاہم انتہا پسند جماعت نے پاکستانی فلم کی ریلیز ایک بار پھر روک دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز کے خلاف بھارتی عدالت میں درخواست دائر ہے جس کی وجہ سے فلم کی ریلیز بھارت بھر میں روک دی گئی ہے اور جب تک مذکوہ کیس پر عدالت کوئی فیصلہ نہیں دیتی فلم کی ریلیز تعطل کا شکار رہے گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت میں یہ فلم دسمبر 2022ء میں ریلیز ہونے والی تھی لیکن انتہاپسند ہندو گروپس اور مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کی شدید مخالفت کی وجہ سے اس فلم کی ریلیز کو منسوخ کرنا پڑا۔

بعد ازاں اس فلم کو زی اسٹوڈیوز کے بینر تلے 20 ستمبر 2024ء کو بھارتی سنیما گھروں میں پیش کیا جانا تھا لیکن ایک بار پھر فلم کی ریلیز التواء کا شکار ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ 2016ء میں اُڑی حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں پر بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

اس پابندی کو پہلے ہی بھارتی عدالت میں چیلنج کیا جا چکا ہے، جسے بھارتی سپریم کورٹ نے نومبر 2023ء میں مسترد کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے مرکزی کردار اداکار فواد خان اور اداکارہ ماہرہ خان بالی ووڈ میں اپنی جگہ بنا چکے ہیں۔

فواد خان نے فلم خوبصورت (2014ء)، اے دل ہے مشکل اور کپور اینڈ سنز (2016) میں کام کیا ہے جبکہ ماہرہ خان نے بالی ووڈ میں شاہ رخ خان کے مدِمقابل فلم رئیس (2017ء) میں ڈیبیو کیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں