بیوروکریسی رکاوٹ، وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی سے 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار

اسلام آباد: پاکستان میں بیوروکریسی کی روایتی بے جا مداخلت برآمدات کی راہ میں رکاوٹ بننے لگی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت کی مبینہ ہٹ دھرمی کے سبب 20 ملین ڈالر ایکسپورٹ تاخیر کا شکار ہے۔

وزارت صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سوڈان سے سگریٹ ایکسپورٹ کا بڑا کنٹریکٹ ملا ہے، تاہم بیوروکریسی کی مبینہ ہٹ دھرمی کے باعث ملٹی نیشنل سگریٹ ساز کمپنی پی ٹی سی کو ملنے والا 20 ملین ڈالر کا ایکسپورٹ کنٹریکٹ کینسل ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی سی سوڈان کو دس سگریٹ والی ڈبیہ کی کھیپ ایکسپورٹ کرے گی، سوڈان کے قانون میں دس سگریٹ پیکٹ کے فروخت کی اجازت ہے۔

سوڈان کو سگریٹ ایکسپورٹ کرنے سے متعلق سفارشات بھی حکومت منظور کر چکی ہے، وزیر اعظم نے سگریٹ برآمد کنٹریکٹ پر بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی تھی، جس نے کنٹریکٹ کی منظوری کی سفارش کی، وزیر اعظم نے بھی 28 مئی کو سفارشات منظور کر لیں، تاہم وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود سوڈان کو سگریٹ ایکسپورٹ شروع نہیں ہو سکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت صحت وزیر اعظم کے احکامات پر عمل درآمد سے گریز کر رہی ہے، اور سگریٹ برآمد کی اجازت کا ایس آر او جاری نہیں کر رہی، جب کہ وزارت قانون پہلے ہی متعلقہ ایس آر او ترامیم کی منظوری دے چکی ہے۔

سگریٹ ایکسپورٹ کے ایس آر او کی فائل ٹوبیکو کنٹرول سیل میں ہے، اور اس نے ترمیم شدہ ایس آر او ابھی تک جاری نہیں کیا۔

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت صحت کا ٹوبیکو کنٹرول سیل ایکسپورٹ کنٹریکٹ کا مخالف اور ایس آر او جاری کرنے کے خلاف ہے، اس لیے متعلقہ فورمز سے منظوری کے باوجود ٹی سی سی تاخیری حربوں میں مصروف ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سگریٹ ایکسپورٹ ایس آر او ترامیم کو جان بوجھ کر جاری نہیں کیا جا رہا، ٹوبیکو کنٹرول سیل ایس آر او رکوانے کے لیے سرگرم ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں