تارکین وطن امریکی تاریخ کی بڑی بے دخلی کیلئے تیار ہو جائیں

واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کر دیا ہے کہ اب امریکی تاریخ میں غیر قانونی تارکین وطن کی سب سے بڑی بے دخلی ہوگی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی کا وقت آ گیا ہے، غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی کیلئےفوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

انھوں نے پیر کو تصدیق کی کہ وہ ایک قومی ہنگامی حالت کا اعلان کرنے اور غیر دستاویزی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کیلئے فوجی اثاثے استعمال کرنےکیلئے تیار ہیں۔ٹرمپ نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کی تیاری بھی کر لی ہے، نو منتخب صدر نے انتخابی مہم کے دوران بار بار کہا تھا کہ وہ تمام غیر قانونی امیگرینٹس کو ڈیپورٹ کر دیں گے، اور سب سے پہلے ان غیر قانونی امیگرنٹس کو نکالا جائے گا جو کسی جرم میں ملوث ہوں گے۔

ایک طرف ٹرمپ نے جارحانہ امیگریشن منصوبوں پر بات کی ہے، دوسری طرف غیر دستاویزی تارکین وطن نے امید ظاہر کی ہے کہ بڑے پیمانے پر اس ملک بدری کا ہدف صرف ’مجرم‘ بنیں گے۔ بی بی سی کے مطابق امریکا میں 13 ملین (ایک کروڑ تیس لاکھ) ایسے غیر قانونی تارکین وطن مقیم ہیں جن کے پاس کاغذات موجود نہیں ہیں۔

’اَن ڈاکیومینٹڈ امیگرنٹس‘ میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جو غیر قانونی طور پر امریکا میں داخل ہوئے، اور وہ اپنے ویزے سے زائد قیام کر چکے ہیں یا ملک بدری سے بچنے کیلئے محفوظ حیثیت کے حامل بن چکے ہیں۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کاغذات نہ رکھنے والی ایک خاتون امیگرنٹ نے بتایا ’’میں اس سے کوئی خوف لاحق نہیں ہے، اس سے مجرموں کو فکرمند ہونا چاہیے کیوں کہ میں تو کام کرتی ہوں اور ٹیکس دیتی ہوں، اور بات یہ ہے کہ اگر میں کاغذات کے بغیر ہوں تو وہ میرے بارے میں کیسے جانیں گے؟‘‘

واضح رہے کہ امریکا میں تارکین وطن کو ملک بدر کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے، جو بائیڈن کے دور صدارت میں 15 لاکھ سے زائد افراد کو بے دخل کیا گیا تھا، بارک اوباما کی انتظامیہ کے دوران تقریباً 30 لاکھ افراد کو ملک بدر کر دیا گیا تھا، اور اوباما کو تو لوگوں نے ’’ڈیپورٹر ان چیف‘‘ کا خطاب بھی دیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں