ترکیہ میں شامی پناہ گزینوں کے خلاف پرتشدد واقعات کے بعد 470 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا۔
پرتشدد واقعات اس وقت شروع ہوئے جب ترک پولیس نے ایک شامی شخص کو 7 سال کی شامی بچی سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا۔
شام مخالف فسادات سب سے پہلے صوبہ قیصری میں شروع ہوئے۔ یہاں کے مکینوں نے گزشتہ اتوار کو شامی لوگوں کے گھروں اور کاروباری مراکز کو آگ لگا دی اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔
اس کے بعد پر تشدد واقعات دیگر صوبوں میں پھیل گئے، ترکیہ میں شامیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کےلیےشام کے شمال مغربی علاقوں میں انتقامی فسادات نے جنم لے لیا، جو ترکیے کی حمایت یافتہ فورسز کے زیر کنٹرول ہیں۔
سیکڑوں شامی مظاہرین جن میں سے کچھ مسلح تھے، احتجاجاً سڑکوں پر نکل آئے کچھ لوگوں نے ترکیے کے جھنڈے پھاڑے اور ٹرکوں پر پتھراؤ کیا۔ ترک محافظوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 4 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔