جب تک ’اگر مگر‘ ختم نہیں ہوتا ہمت نہیں ہاریں گے، اظہر محمود

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود نے کہا ہے کہ کرکٹ میں اگر مگر تو ہوتا رہتا ہے، پہلے بھی ہوتا رہا ہے، جب تک ختم نہیں ہوتا ہم ہمت نہیں ہاریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فزیکل پریکٹس سے کچھ نہیں ہونا، اس وقت ذہنی پختگی بہت اہم ہے۔

نیو یارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر محمود کا کہنا تھا کہ دو شکستوں کے بعد ہر کوئی کافی مایوس ہے، انڈیا سے میچ ہارنا یو ایس اے کیخلاف شکست سے زیادہ دکھ دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری شاٹ سلیکشن ٹھیک نہ تھی جس کی وجہ سے 6 کا رن ریٹ 10 پر چلا گیا۔ ہم کل 15ویں اوور تک ٹھیک کھیل رہے تھے۔

پاکستان کے اسسٹنٹ کوچ کا کہنا تھا کہ ہم بطور ٹیم ہارے ہیں، انفرادی طور پر کسی کو نہیں کہہ سکتے۔ دونوں میچز میں ہمارے شاٹ سلیکشن اور فیصلے ٹھیک نہ تھے۔ کل غلط وقت پر غلط شاٹ کھیلا گیا جس کی وجہ سے میچ ہاتھ سے نکلا۔

اظہر محمود نے کہا کہ اس وقت ٹیم میں ہر کسی کا مورال ڈاؤن ہے۔ ہم اب بھی کم بیک کرسکتے ہیں، کل کا میچ ہمارے لیے اہم ہے، کرکٹ میں اگر مگر تو ہوتا رہتا ہے، پہلے بھی ہوتا رہا ہے۔جب تک ختم نہیں ہوتا ہم ہمت نہیں ہاریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کھلاڑی کو اپنی صلاحیت پر ہی شک ہونے لگ جائے تو بہت مشکل ہوتا ہے۔ اگر ہم خود پر اعتماد رکھ کر کھیلیں تو سب کو غلط ثابت کردیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ اسٹرائیک ریٹ پر سارا نزلہ بابر اور رضوان پر آجانا ہے، اگر اچھی پارٹنرشپ نہ ہو سکے تو پھر دباؤ میں آجاتے ہیں۔ اگر ہم ٹھیک وقت پر ٹھیک فیصلے لیں تو چیزیں آسان ہوں گی۔

انکا کہنا تھا کہ نسیم شاہ اور شاہین آفریدی سے بیٹنگ کی توقع نہیں رکھ سکتے، یہ ابتدائی 7 بیٹرز کا کام ہے۔ اگر ٹاپ آرڈر نہیں پرفارم کرے گا تو باقی لوگوں سے کیا توقع کریں؟

اظہر محمود نے کہا کہ ناکامی کی ذمہ داری ہم پوری مینجمنٹ لے گی، ہم سب کی غلطیاں ہیں۔

ایک سوال کے جواب اظہر محمود کا کہنا تھا کہ میچ ہار جائیں تو کیا کھلاڑی کی زندگی ختم ہوجاتی ہے؟ کمرے میں بیٹھ کر دیوار پر سر ماریں؟

انکا کہنا تھا کہ ہار جاتے ہیں تو سب کہتے یہ چیز نہیں کر رہے وہ نہیں کر رہے۔
اسسٹنٹ کوچ نے کہا کہ اب کسی خوش فہمی میں رہنے کی گنجائش نہیں، اگر کوئی کسی حریف کو ہلکا سمجھتا ہے تو اس کی انٹرنیشنل کرکٹ میں جگہ نہیں۔

انکا کہنا تھا کہ کینیڈا کے پاس بھی ایسے پلیئرز ہیں جو اچھا کر سکتے ہیں، ہمیں اب یہ میچ ہر حال میں جیتنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ لکھیں