جرمنی،فرینکفرٹ: افغان شہریوں کا پاکستانی قونصل خانے پر پتھراؤ، برلن میں احتجاج روک دیا گیا

جرمنی کے شہر فرینکفرٹ قونصلیٹ کے سامنے کل ہونے والی شرپسندی کی وجہ سے آج دارالحکومت برلن میں سفارتخانہ پاکستان کے سامنے منعقد ہونے والے احتجاج کو روک دیا گیا . آج عین وقت پر احتجاج کی جگہ تبدیل کردی گئی.جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں افغان شہریوں نے پاکستانی قونصل خانے پر پتھراؤ کیااور پاکستانی پرچم اتارنے کے واقعے کے بعد پاکستانی سفارتی حکام نے جرمن وزارت خارجہ سے احتجاج کیا ہے۔پاکستانی سفارتی حکام نے جرمن وزارت خارجہ سے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں جرمن حکام کی جانب سے تحقیقات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فرینکفرٹ میں انتہا پسند گروہ کی جانب سے قونصل خانے پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان نے قونصل مشن کے احاطے کے تقدس اور سلامتی کے تحفظ میں ناکامی کی بھی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ویانا کنونشن کے تحت میزبان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قونصلر احاطے کے تقدس کی حفاظت کرے، ویانا کنونشن کے تحت میزبان حکومت کی ذمے داری ہے سفارت کاروں کی سلامتی یقینی بنائے۔ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ روز فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا گیا، اس سے قونصل عملے کی جان کو خطرہ لاحق ہوا، ہم جرمن حکومت کو اپنے شدید احتجاج سے آگاہ کر رہے ہیں اور جرمن حکومت پر زور دیتے ہیں کہ ویانا کنونشنز کے تحت اپنی ذمے داریاں پوری کرنے کیلیے اقدامات کرے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت جرمنی میں پاکستانی سفارتی مشنز ارو عملے کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔واضح رہے کہ افغان شہریوں نے احتجاج کے دوران پاکستانی قونصل خانے پر پتھراؤ کیا اور پاکستانی پرچم بھی اتار دیا تھا۔

دریں اثنا جرمنی کے صنعتی شہر فرینکفرٹ میں پی ٹی ایم جرمنی کی جانب سے گزشتہ ہلاک ہونے والے پی ٹی ایم کے شاعر کارکن گیلامن کی ہلاکت کے خلاف پاکستانی قونصلیٹ فرینکفرٹ پر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر جرمن پولیس نے روٹین کی کاروائی سمجھتے ہوئے ایک پولیس موبائل تعنیات کی جبکہ مظاہرے کے اغاز پر مختلف مقررین نے پاکستان حکمرانوں اور افواج پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ کا اٍستعمال کیا جس سے مظاہرے کے شرکاء میں اشتعال پھیل گیا مظاہرے میں شریک کچھ شرپسندوں نے قونصلیٹ کی حدود میں داخل کر پاکستان پرچم کو پول سے اتارا اور پرچم کی بے حرمتی کرتے ہوئے جلانے کی کوشش کی مظاہرے کے منتظمین نے شرپسندوں کو روکنے کی بجائے ان کی اس حرکت کو داد دیتے رہے تاہم پولیس نے کی بروقت کاروائی سے پرچم کو جلانے کی بچایا گیا تاہم شرپسندوں نے قونصلیٹ پر پتھروں کیا جس سے قونصلیٹ کے شیشے ٹوٹ گئے .اس موقع پر پولیس کہ بھاری نفری پہنچ گئی مظاہرین نے پولیس کو دیکھتے ہوئے بھاگنا شروع کردیا ۔مظاہرین میں زیادہ تر مہاجرین اسائلم سیکر تھے جو مختلف کیمپوں سے لایا گیا تھا.

اپنا تبصرہ لکھیں