جرمنی کی طرف سے بارڈر کنٹرول کے نفاذ پریورپی ممالک میں تشویش

یورپی زون میں بارڈر کنٹرول کا نفاذ یورپی ممالک میں تشویش کی سبب بن گیا، سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے تمام 9 ہمسایہ ممالک کے خلاف سرحدی کنٹرول متعارف کرانے کے جرمنی کے منصوبے پر یورپ میں شدید ردعمل دکھائی دے رہاہے.

جرمنی میں دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے سخت امیگریشن پالیسیوں کے نفاذ کے مطالبے کے باعث حکومت نے سخت بارڈر کنٹرول کا اعلان کردیا، پیر 16 ستمبر کو فرانس، بیلجیم، لکسمبرگ، نیدرلینڈ اور ڈنمارک کے خلاف بھی عارضی جرمن کنٹرول دوبارہ متعارف کرائے جائیں گے جبکہ چند ممالک کے ساتھ منسلک بارڈر پر پہلے سے ہی کنٹرول متعارف کروایا جاچکا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ کنٹرول کے باعث سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو تو روکا جاسکتا ہے مگر یہ یورپی زون کے خاتمے کا سبب بن جائے گا اور یورپ کی معیشت پر بھی اس کنٹرول کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہوں گے.

بیلجیئم کی یو ایل بی یونیورسٹی کے امیگریشن ایکسپرٹ مارٹن ڈیلیکشے کا کہنا ہےکہ یہ کنٹرول عام عوام کے لئے مشکلات کا سبب بنیں گے اور سرحدوں پر لمبی قطاروں کے باعث عوام کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ جرمن کنٹرول سولنگن میں حالیہ چاقو کے حملے کے بعد ملک میں سیاسی پناہ اور ہجرت کی شدید بحث کا نتیجہ ہے، جہاں ایک 26 سالہ شامی شہری نے تین افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں