حیدرآباد، مبینہ طور پر 14 اگست کو لاپتہ پاکستانی نژاد کینیڈین تاحال لاپتہ

حیدرآباد، مبینہ طور پر 14 اگست کو لاپتہ پاکستانی نژاد کینیڈین تاحال لاپتہ

بیرون ملک مقیم پاکستانی خاندان نے رپورٹ درج کروائی ہے کہ ان کا بیٹاداؤد 14 اگست کو گھر سے نکلا مگر واپس نہیں آیا.لاپتہ ہونے والوں کی تعداد 6 بتائی جارہی ہے.جن میں ایک پاکستانی نژاد کینیڈین بھی شامل ہے.یہ تمام لوگ 14 اگست کو جامشورو اور حیدرآباد سے غائب ہو ئے ہیں۔ایک مدعی، وکیل شاہباز رند، نے پولیس کو بتایا کہ ان کا بھتیجا، 32 سالہ داؤد رند، 14 اگست کو شام 4 بجے سے پہلے گھر سے نکلے اور اپنے موبائل فون کو گھر پر چھوڑ گئے لیکن واپس نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی فیملی نے تمام رشتہ داروں اور دوستوں سے چیک کیا لیکن رند کا کوئی سراغ نہیں ملا۔رند نے مزید بتایا کہ ان کے بھتیجے نے 4 جون کو پاکستان واپس آکر اپنی ماں کے ساتھ کچھ ماہ گزارنے کے لیے آنا تھا جو کہ نسیم نگر فیز III، قاسم آباد میں رہائش پذیر ہیں۔ جوان کے والد، محمد مصری رند، کینیڈا میں رہائش پذیر ہیں۔مدعی نے الزام لگایا کہ داؤد کی گمشدگی کی رپورٹ نسیم نگر پولیس کو دی گئی لیکن پولیس نے تعاون نہیں کیا۔ ایک شکایت ایس ایس پی آفس میں جمع کرائی گئی جبکہ کینیڈین سفارت خانہ بھی اس واقعے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ایس ایس پی ڈاکٹر فرخ لنجار جامشورو ضلع نے پانچ نوجوانوں کی گمشدگی کی تحقیقات ڈی ایس پی کوٹری شھنواز جوکھیو کو سونپ دی ہے۔ایس ایس پی ڈاکٹر فرخ لنجار کے مطابق پولیس کی اب تک کی تحقیق اور تفتیش میں یہی بات سامنے آئی ہے کہ 35 سالہ داود اپنی مرضی سے کہیں گیا ہے اور یہ پہلے بھی اس طرح سے جاچکا ہے۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی نوجوان کو اپنی مرضی سے جاتے دیکھا گیا ہے۔ پولیس کو کچھ ماہی گیروں نے بتایا کہ نوجوان کو دریا کے بند کی طرف جاتے دیکھا گیا ہے۔ایس ایس پی کے مطابق لاپتہ نوجوان داود رند کے دوست کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ 21 سالہ وارث علی کھنہارو، 21 سالہ ذیشان ابڑو، 22 سالہ صابر ابڑو، 22 سالہ سراج الدین بردی اور 25 سالہ شاہکار لکھر کی فیملیوں نے پولیس کو بتایا کہ ان سب کے موبائل فون بند ہیں اور ان کی موٹر سائیکلیں بھی غائب ہیں۔وکیل یوسف کھنہارو، وارث علی کے چچا، نے کوٹری پولیس کے پاس غائب ہونے والے افراد کی شکایت درج کرائی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں