’خون اب تک آنسوؤں کی طرح بہایا جا رہا ہے‘:پوپ فرانسس

پوپ فرانسس نے اسرائیل حماس جنگ کو ایک سال مکمل ہونے پر تنازع ختم نہ کرانے پر عالمی طاقتوں کی ناکام سفارتکاری پر کڑی تنقید کی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پوپ فرانسس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل حماس تنازع کا ایک سال مکمل ہونے پر مشرق وسطیٰ میں تنازعات ختم کرانےکیلئےعالمی طاقتوں کی سفارت کاری میں ’شرمناک‘ نااہلی پر کڑی تنقید کی ہے۔

اٹلی کے شہر روم سے کیتھولک عیسائیوں کے نام ایک کھلا خط تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایک سال پہلے نفرت کو ابھارا گیا تھا لیکن ایک سال گزرنے کے بعد بھی جنگ کے المیے کو ختم کرانے میں ناکامی بین الاقوامی برادری اور طاقتور ترین ممالک کی ’شرمناک‘ نا اہلی ہے۔

کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا نے اپنے خط میں غزہ میں ہونے والے انسانی المیے کا ذکر ان الفاظ کے ساتھ کیا ہے کہ ’ابھی تک خون آنسوؤں کی طرح بہایا جا رہا ہے اور انتقام کی خواہش کے ساتھ ساتھ غصے میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

ایسا لگتا ہے بہت کم لوگ اس بات کی پروا کر رہے ہیں کہ بات چیت اور امن کیلئے کس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور کیا سب سے زیادہ مطلوب ہے۔پوپ نے خط میں لکھا ہے کہ ’مشرق وسطیٰ میں جنگی جنون کا شکار ہر مذہب کے افراد کے قریب اور ان کے ساتھ ہوں۔‘انہوں نے کہا ’میں ان کے ساتھ ہوں، جن کی کوئی آواز نہیں سنتا، تمام تر منصوبوں اور حکمت عملیوں کے باوجود جنگ کی تباہ کاریوں کا شکار ہونے والوں کی کوئی فکر نہیں کر رہا۔‘

اپنا تبصرہ لکھیں