دبئی:وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری تعلقات کو مضبوط بنانے میں نجی شعبے کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نجی شعبہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو دبئی میں پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کی جانب سے منعقدہ ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ یہ تقریب پاکستان ایسوسی ایشن دبئی (پی اے ڈی) میں منعقد ہوئی۔ اعلیٰ سطحی تقریب میں 100 سے زائد معزز مہمانوں نے شرکت کی، جن میں نمایاں پاکستانی کاروباری شخصیات، وی آئی پیز، پی بی سی کے کارکنان اور پاکستان قونصلیٹ دبئی کے حکام شامل تھے۔
تقریب کا مقصد سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کرنا، برآمدات کو بڑھانا اور دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینا تھا۔اپنے خطاب میں وفاقی وزیر تجارت نے پی بی سی دبئی کے نو منتخب بورڈ کی خدمات کو سراہتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نئی قیادت پاکستان قونصلیٹ کے کمرشل ونگ کے ساتھ مل کر پاکستان-یو اے ای تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرے گی۔انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان گہرے تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ رشتہ باہمی احترام، اعتماد اور مشترکہ اہداف پر قائم ہے۔
وفاقی وزیر نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے نمایاں کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان معاشی ترقی اور خوشحالی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے کاروباری شخصیات پر زور دیا کہ وہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور اقتصادی ترقی کے نئے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کریں۔وفاقی وزیر تجارت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے متعدد اہم اقدامات کا ذکر کیا، جن میں برآمدات بڑھانے کے لیے 17 شعبوں پر مشتمل کونسلز کا قیام،صنعتی ترقی کی بحالی کے لیے اصلاحات،تجارتی اداروں، بشمول ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی)کی تنظیم نو،عالمی سطح پر“برانڈ پاکستان”کو فروغ دینا،شعبہ وار بی ٹو بی ماڈل کا آغاز،بین الاقوامی معیار کے مطابق ریگولیٹری تعمیل میں بہتری اورزرعی بنیاد پر برآمدات کے فروغ کے اقدامات شامل ہیں۔
جام کمال خان نے تجارت اور سرمایہ کاری کے افسران (ٹی آئی اوز) کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی کارکردگی کی نگرانی کے لیے ایک نیا آن لائن پورٹل اور ڈیش بورڈ قائم کیا گیا ہے، جس سے ان کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور برآمدات و سرمایہ کاری کے فروغ میں مزید معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ ظہرانہ نیٹ ورکنگ اور پاکستان،یو اے ای تجارتی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے لیے حکمت عملیوں پر گفتگو کے لیے ایک بہترین موقع ثابت ہوا۔تقریب نے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار معاشی ترقی اور گہرے تعلقات کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔یہ تقریب عوامی اور نجی شعبے کی جانب سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے اور موجودہ اقتصادی مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے عزم کی تجدید کا مظہر تھی۔