کوئٹہ : دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح افراد کے حملے میں بیس کان کن جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے ہیں۔بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح افراد نے حملہ کردیا ، جس کے نتیجے میں بیس کان کن جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے راکٹ لانچر اور دستوں بموں کا استعمال کیا اور کول مائنز میں موجود مشینری کو آگ لگا دی۔ایم ایس دکی اسپتال نے بتایا کہ جاں بحق مزدوروں کی نعشیں اور زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال دکی منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق چھ مزدوروں کا تعلق ژوب، چار کا قلعہ سیف اللہ سے تھا جبکہ پشین سے تعلق رکھنے والے تین، کچلاک اور لورالائی سے تعلق رکھنے والے دو مزدور جاں بحق ہوئے۔جاں بحق دو مزدوروں کا تعلق موسیٰ خیل اور ہرنائی سے تھا جبکہ حملے میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے تین مزدور بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے دکی میں کان کنوں پر مسلح افراد کے حملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مزدوروں کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔محسن نقوی نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کرتے ہوئے مزدوروں کےلواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، دکھ کی گھڑی میں لواحقین کے ساتھ کھڑےہیں، واقعےمیں ملوث شرپسندعناصرقانون کی گرفت سےنہیں بچ سکیں گے، بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔