شام میں بشار الاسد کا 24 سال کا اقتدار ختم، ملک چھوڑ کر فرار

دمشق: شام میں بشار الاسد کا 24 سال کا اقتدار ختم ہو گیا، وہ ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی صدر بشار الاسد دمشق سے بھاگ نکلے، برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسد طیارے میں سوار ہو کر نامعلوم مقام پر روانہ ہوئے۔

شامی فوجی افسران نے روئٹرز سے گفتگو میں بتایا کہ اسد طیارے پر فرار ہوئے، مظاہرین نے بشار الاسد کے والد کا مجسمہ گرا دیا، اور حکومت مخالف فورسز دارالحکومت دمشق پہنچ گئیں، دمشق کی مرکزی شاہراہ پر عوام جشن منانے نکل آئے، اور ہوائی فائرنگ اور آزادی کے نعرے لگائے۔

حکومت مخالف فورسز نے دمشق کا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، دمشق شہر میں حکومت مخالف فورسز کا شامی فوج سے سامنا نہیں ہوا، دمشق میں شامی فوج کہیں بھی تعینات نہیں تھی، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شامی فوج کی اکثریت ملک چھوڑ کر عراق بھاگ گئی ہے۔

حکومت مخالف فورسز نے دمشق کی سب سے بڑی جیل سے قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اپوزیشن کا کہنا ہے بشارالاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد شام کا تاریکی دور ختم ہو گیا۔

گزشتہ ایک ہفتے سے حکومت مخالف فورسز اور شامی فوج کے درمیان لڑائی جاری تھی، حکومت مخالف فورسز کی پیش قدمی کے بعد شامی فوج مختلف علاقوں پیچھے ہٹ گئی، ایک ہفتے کے دوران حکومت مخالف فورسز نے شام کے متعدد شہروں کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، واضح رہے کہ شام 2011 سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے رامی عبدالرحمٰن نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اسد نے اتوار کو دمشق سے ایک پرواز لی۔ ایران میں سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی کہ بشار الاسد نے دارالحکومت چھوڑ دیا ہے، ایرانی ٹی وی نے قطر کے الجزیرہ نیوز نیٹ ورک کا حوالہ دیا۔ اے پی نے لکھا ’’ایسا لگتا ہے کہ شامی حکومت اتوار کے اوائل میں باغیوں کے حملے کے بعد گر گئی ہے، اور یوں اسد خاندان کی 50 سالہ حکمرانی کا ایک حیران کن اختتام ہو گیا ہے۔‘‘

اپنا تبصرہ لکھیں