اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ حکومت آئینی ترامیم کے ذریعے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو فوجی عدالت کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرام راجہ نے کہا آئینی عدالت بنتی ہے تو بدقسمتی ہوگی ،چپقلش کا ماحول ہے، شب خون مار کر اس وقت آئینی عدالت بنانا مناسب نہیں ، آئینی عدالت اتفاق رائے سے بننی چاہیے۔
سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ میں اصولی طورپر بھی آئینی عدالت کےخلاف ہوں ، یہ بالکل غلط ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے اوپر ایک عدالت بنادیں، ہر ایک کا فرض ہے کہ سپریم کورٹ کا حکم مانیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں یہ آئینی عدالت بنانے کی ترمیم آئین کے بنیادی ڈھانچے کو بدلنے کی ترمیم ہے ، یہ چاہتے ہیں ایسی آئینی عدالت ہو جس کا چیف جسٹس وزیراعظم خود لگائے گا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ آئینی عدالت بنا کر پی ٹی آئی پرپابندی کیلئے ریفرنس لاناچاہتے ہیں اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ملٹری عدالت کے حوالے کرنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کچھ کرکے حکومت آئین کا حلیہ بگاڑنا چاہتی ہے، ایسا آئینی نظام جس کی بنیاد دھوکہ دہی ہو وہ نہیں چل سکتا، بدقسمتی سے یہاں پر ہارس ٹریڈنگ ہوتی ہے لوگوں کےاہلخانہ کو اغواکیاجاتاہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم اسوقت ناقابل قبول ہے ہم اس کا حصہ نہیں بنیں گے ، اس وقت جو کچھ بھی ہورہاہے اس کا مقصد صرف بدنیتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانتے تو نظام گرجاتاہے ، حکومت آئین کا مذاق اڑارہی ہے تو کیسے ہمارے بچے آئین پسند رہیں گے، میں سمجھتاہوں جھوٹ ،فریب کا نظام نہیں چل سکتا، کہیں نا کہیں سے آواز اٹھے گی جو چنگاری بنے گی ہم کھڑے رہیں گے۔
سینئر رہنما کا مزید کہنا تھا کہ نظرآرہاہےکہ لوگوں کو ادراک ہورہاہے کہ بنیادی اصولوں کیساتھ کھڑا ہوناہوگا، انسانی حقوق پر اس وقت بڑےبڑےدانشور چپ کرکے کیوں بیٹھے ہیں۔