شہید ذوالفقار علی بھٹو: پاکستان کی سیاسی تاریخ کا روشن باب

آج پاکستان کے سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کا یوم پیدائش ہے۔ آپ پاکستان کے ان عظیم رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنے ملک بلکہ عالمی سطح پر اپنی سیاسی بصیرت، قائدانہ صلاحیتوں، اور بے مثال جدوجہد کے ذریعے ایک منفرد مقام حاصل کیا۔ وہ ایک ایسے رہنما تھے جنہوں نے پاکستان کو ایک خودمختار، مضبوط، اور عوامی امنگوں کا ترجمان ملک بنانے کا خواب دیکھا۔ ان کی شخصیت کرشماتی قیادت، انقلابی جوش، اور ایک منفرد وژن کی حامل تھی، جو ان کے چاہنے والوں کو متحرک اور ان کے مخالفین کو حیران کر دیتی تھی۔ ان کی سالگرہ کے موقع پر یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ وہ محض ایک سیاستدان نہیں تھے بلکہ ایک نظریہ، ایک تحریک، اور پاکستان کے خوابوں کی تعبیر کیلئےجدوجہد کرنے والے رہنما تھے۔

شہید بھٹو غیر معمولی ذہانت، شعلہ بیانی، اور عوامی سیاست کے عمیق فہم کے مالک تھے۔ انہوں نے عوام کو “روٹی، کپڑا اور مکان” کا نعرہ دے کر نہ صرف ان کے دل جیتے بلکہ انہیں ایک نئے خواب اور جدوجہد کا حوصلہ عطا کیا۔ یہ نعرہ محض الفاظ نہیں بلکہ محروم طبقات کیلئےایک انقلابی پیغام تھا، جس نے پاکستان کی سیاست کو ایک نیا رخ دیا۔ ان کی قیادت میں 1973 کے متفقہ آئین کی تشکیل پاکستان کی تاریخ کا ایک سنگِ میل ہے، جس نے ایک مضبوط جمہوری نظام کی بنیاد رکھی۔ یہ آئین آج بھی پاکستان کے جمہوری نظام کا ستون ہے اور ان کی بصیرت کی واضح مثال ہے۔

اپنے مختصر دورِ حکومت میں، انتہائی مشکل حالات اور بے شمار چیلنجز کے باوجود، انہوں نے پاکستان کیلئے بے مثال کارنامے انجام دیے۔ ان کی سب سے بڑی کامیابیوں میں پاکستان کے جوہری پروگرام کی بنیاد رکھنا شامل ہے، جس نے ملک کی سلامتی کو ناقابلِ تسخیر بنایا اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان ایک خودمختار اور طاقتور ریاست ہے۔ انہوں نے نہ صرف ملکی دفاع کو مضبوط کیا بلکہ پاکستان کی بین الاقوامی سفارتکاری کو بھی نئی جہت عطا کی۔ اقوام متحدہ میں ان کی تقریریں آج بھی سیاسی بصیرت اور شعلہ بیانی کی مثال کے طور پر یاد کی جاتی ہیں۔

شہید بھٹو نے مسلم دنیا کے اتحاد کیلئے بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔ 1974 میں لاہور میں منعقد ہونے والی اسلامی سربراہی کانفرنس ان کی قیادت کا درخشاں باب ہے، جس نے اسلامی دنیا کو یکجہتی کی ایک مضبوط بنیاد فراہم کی اور پاکستان کو مسلم دنیا کے رہنما کے طور پر پیش کیا۔ یہ کانفرنس ان کے اس یقین کی عکاس تھی کہ مسلم دنیا کا اتحاد ہی ان کی ترقی اور عالمی وقار کا ضامن ہے۔

شہید بھٹو کی شخصیت محض ایک سیاستدان تک محدود نہ تھی۔ وہ ایک نظریہ، ایک تحریک، اور عوامی امیدوں کی ترجمانی کرنے والے رہنما تھے۔ انہوں نے کئی چیلنجز کا سامنا کیا، مگر ہمیشہ ثابت قدم رہے اور قوم کی خدمت کو اپنی اولین ترجیح بنایا۔ ان کی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت پاکستان نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر بے شمار سنگ میل عبور کیے۔ شہید بھٹو نے اپنی زندگی عوام کیلئے وقف کر دی تھی، اور اس راستے میں بے شمار مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کیا۔ 1977 میں ان کی حکومت کے خلاف تحریک اور بالآخر ان کا تختہ الٹنا ان کی سیاسی زندگی کے مشکل ترین لمحات میں شامل تھے۔ ان کے خلاف چلایا گیا متنازع مقدمہ اور 1979 میں ان کا عدالتی قتل پاکستان کی تاریخ کا ایک ایسا المیہ ہے، جس کے صدمے اور اثرات سے پاکستان آج تک باہر نہیں آ سکا۔

ان کی قیادت کی سب سے منفرد بات یہ تھی کہ انہوں نے اپنی جماعت اور عوام کو ہمیشہ مثبت اور تعمیری راستے پر گامزن رہنے کی ترغیب دی۔ اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد بھی، انہوں نے کبھی سول نافرمانی یا اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے کی تلقین نہیں کی۔ ان کی حکمت عملی ہمیشہ ملک کے مفاد کو ترجیح دینا اور جمہوری عمل کا احترام کرنا تھا۔

آج، 5 جنوری کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ مناتے ہوئے، یہ دن نہ صرف ان کی خدمات کو یاد کرنے بلکہ ان کے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کے عہد کا بھی دن ہے۔ بھٹو وہ رہنما تھے جنہوں نے اپنی عوام کیلئےخواب دیکھے اور ان خوابوں کی تعبیر کیلئےاپنی جان تک قربان کر دی۔ ان کی قیادت نے ہمیں یہ سکھایا کہ قیادت محض اقتدار کا نام نہیں بلکہ اپنی قوم کی خدمت اور قربانی کا جذبہ رکھنا ہے۔

شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نام ہمیشہ تاریخ میں ایک عظیم رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے قوم کو امید دی، خواب دیکھنے کا حوصلہ بخشا، اور جدوجہد کا راستہ دکھایا۔ ان کی عظمت اور وطن سے محبت کا یہ عالم تھا کہ اپنی حکومت کے خاتمے اور پھانسی کے خطرے کے باوجود، انہوں نے اپنی جماعت کو تشدد، سول نافرمانی، یا اداروں کے خلاف نفرت کی راہ پر نہیں ڈالا۔ آج ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کے وژن کو حقیقت میں بدلیں اور پاکستان کو وہ مضبوط، خودمختار، اور ترقی یافتہ ملک بنائیں جس کا خواب بھٹو نے دیکھا تھا۔ ان کی میراث آنے والی نسلوں کیلئے روشنی کا مینار رہے گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں